اسلام آباد (یو این آئی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے خلاف سائفر کیس کی جیل میں سماعت روکنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ اندرا گاندھی کیس میں بھی ٹرائل تہاڑ جیل میں ہوا تھا،جب فیصلے کو اس بنیاد پر چیلنج کیا گیا تو عدالت کو بتایا گیا کہ وہاں میڈیا کو بھی اجازت تھی،وہاں بھی ایک سابق وزیراعظم کا کیس یہاں بھی سابق وزیراعظم کا کیس ہے
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے سماعت کی،عدالت نے کہاکہ خاندان کے چند افراد کو سماعت میں جانے کی اجازت دینے کا مطلب اوپن نہیں۔اٹارنی جنرل نے عدالت کو ٹرائل کی کارروائی سے متعلق آگاہ کیا، ایسے کیا غیرمعمولی حالات تھے کہ یہ ٹرائل اس طرح چلایا جا رہا ہے،آپ نے ہمیں بتانا ہے کہ دراصل ہوا کیا ہے، جس طرح سائفر کیس میں فرد جرم عائد کی گئی اسے اوپن کورٹ کی کارروائی نہیں کہہ سکتے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے سائفر کیس کے جیل ٹرائل کی منظوری دی،جیل ٹرائل منظوری کا نوٹیفکیشن عدالت کے سامنے پیش کردیں گے،میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ اندرا گاندھی کیس میں بھی ٹرائل تہاڑ جیل میں ہوا تھا،جب فیصلے کو اس بنیاد پر چیلنج کیا گیا تو عدالت کو بتایا گیا کہ وہاں میڈیا کو بھی اجازت تھی،وہاں بھی سابق وزیراعظم کا کیس یہاں بھی سابق وزیراعظم کا کیس ہے۔بادی النظر میں ہائیکورٹ کے متعلقہ رولز کے مطابق نہیں،جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ ہم نے بنیادی دستاویز دیکھ کر قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہوتا ہے، اگر بنیادی دستاویز ہی موجود نہ ہو تو سب کچھ اندھیرے میں ہوگا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں ٹرائل پر حکم امتناع جاری کردیا