نئی دہلی(یو این آئی)بھارتی وزیراعظم نے سکھ رہنماو¿ں کے قتل کے الزام پر گھٹنے ٹیک دیئے۔مودی سرکار کا اعترافی بیان سامنے آگیا۔
سکھ رہنما کے قتل کی سازش میں بھارت کے ملوث ہونے کے حوالے سے امریکہ اور بھارت کے تعلقات پیچیدہ ہو چکے ہیں
مودی سرکار امریکا سے بگڑتے تعلقات کو دیکھتے ہوئے اب یہ کہنے پر مجبور ہے کہ اگر ہمارے کسی شہری نے اچھا یا برا کیا ہے تو ہم اس کا جائزہ لینے کیلئے تیار ہیں
مقدمے سے واقف لوگوں کے مطابق قتل کی کوشش کا ہدف ایک امریکی اور کینیڈین شہری تھا، جو علیحدگی پسند گروپ سکھس فار جسٹس کے جنرل وکیل ہیں۔
بھارت نے دوہزار بیس میں پنوں کو دہشت گرد قرار دیا تھا، جس سے وہ انکار کرتے ہیں۔
مغربی ممالک پر یہ بھی الزام لگایا ہے کہ وہ سکھ علیحدگی پسندوں کے بارے میں اپنے سیکورٹی خدشات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں۔
مودی سرکار اور امریکا کے درمیان سکھوں کی سکیورٹی کے حوالے سے تناو¿ کی وجہ سے صدر جو بائیڈن بھارت کا دورہ بھی منسوخ کرچکے ہیں۔