The news is by your side.

مدارس رجسٹریشن بل کو قانونی شکل دینے میں وقت درکار ہے، وفاقی وزیر مذہبی امور

0

اسلام آباد۔وفاقی وزیر برائے مذہبی امور، چوہدری سالک حسین، نے کہا کہ مدارس کی رجسٹریشن ایک اہم ضرورت ہے، تاہم چند قانونی رکاوٹوں کی وجہ سے اس بل کو مکمل قانونی حیثیت دینے میں وقت لگ سکتا ہے۔

وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی جانب سے جاری بیان میں چوہدری سالک حسین نے وضاحت کی کہ مدارس کی رجسٹریشن کا معاملہ ایک عرصے سے زیر غور ہے، اور اس سلسلے میں مدارس کی انتظامیہ، ممتاز علمائے کرام اور سیاسی رہنماؤں سے مشاورت کا عمل جاری رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے مولانا فضل الرحمان کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے پارلیمان سے بل پاس کروایا اور اپنی وعدہ بندی پوری کی، لیکن چند قانونی مسائل کی وجہ سے اس بل کو مکمل نافذ کرنے میں کچھ وقت درکار ہے۔

وفاقی وزیر نے زور دیا کہ اس تاخیر کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ مدارس کی رجسٹریشن کے عمل کو ختم کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس تعلیمی ادارے ہیں اور وزارت تعلیم کے زیر انتظام آتے ہیں۔

چوہدری سالک حسین کا کہنا تھا کہ مدارس کی انتظامیہ کو رجسٹریشن کے عمل میں طویل قانونی مراحل اور پیچیدگیوں کا سامنا تھا، جس کے بعد وزارت تعلیم اور ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم کے تحت ایک سادہ اور موثر "ون ونڈو نظام” متعارف کروایا گیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل برائے مذہبی تعلیم کے تحت پہلے ہی 18 ہزار مدارس رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ اگر اس عمل کو دوبارہ شروع کیا گیا تو اب تک کی جانے والی تمام محنت ضائع ہو جائے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مدارس کو تعلیمی ادارے سمجھا جائے نہ کہ صنعتی مراکز۔ اگر کسی پیشے کو کسی مخصوص وزارت کے تحت لانے کی روایت پڑی تو نظام متاثر ہو سکتا ہے۔ ملک کا انتظام قوانین اور اصولوں کے تحت چلتا ہے، نہ کہ ذاتی خواہشات پر۔

Please follow and like us:
Pin Share
Leave A Reply

Your email address will not be published.