The news is by your side.

امریکا میں نامناسب لباس پر خواتین مسافروں کو طیارے سے اتار دیا گیا

0

واشنگٹن: امریکا کی اسپرٹ ایئر لائنز نے دو خواتین مسافروں کو مختصر لباس پہننے کی وجہ سے پرواز سے کچھ دیر قبل طیارے سے زبردستی اتار دیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، خواتین مسافروں نے سوشل میڈیا پر ایئرلائن کے عملے کے اس امتیازی سلوک کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔

ٹریسا نامی مسافر نے لکھا کہ وہ اپنی دوست تارا کیہدی کے ساتھ لاس اینجلس سے نیو اورلینز جانے والی پرواز پر سوار ہوئی تھیں۔ ٹکٹ خریدنے کے وقت انہیں طیارے کے ڈریس کوڈ کے بارے میں کوئی آگاہی نہیں دی گئی تھی۔

ٹریسا نے مزید کہا کہ انہوں نے ایک سوئٹر پہنا ہوا تھا اور نیچے مختصر لباس تھا۔ طیارے میں گرمی کی وجہ سے سوئٹر اتارنے پر عملے نے اعتراض کیا، جبکہ دیگر مسافروں کی جانب سے کوئی شکایت نہیں تھی۔

جب انہوں نے ڈریس کوڈ کے بارے میں تحریری ہدایات دکھانے کی ضد کی تو عملے کے سپروائزر نے دھمکی دی کہ اگر وہ طیارہ نہیں چھوڑیں گی تو پولیس کو بلایا جائے گا۔

ٹریسا اور تارا کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا گیا، جس پر انہیں مجبوری کے تحت طیارے سے اترنا پڑا۔ انہوں نے اس سلوک کے خلاف ایئرلائن پر مقدمہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔

دی انڈیپنڈنٹ کو ای میل کے ذریعے جواب دیتے ہوئے اسپرٹ ایئر لائنز نے کہا کہ ان کا کنٹریکٹ آف کیریج، جس پر تمام مسافر ریزرویشن کے وقت دستخط کرتے ہیں، میں مسافروں کے لباس کے مخصوص معیارات واضح طور پر درج ہیں کہ وہ فحش یا اشتہا انگیز نہیں ہونے چاہئیں۔

اس کے باوجود، انہوں نے کہا کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور اگر کوئی غفلت یا امتیازی سلوک پایا گیا تو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

 

Please follow and like us:
Pin Share
Leave A Reply

Your email address will not be published.