واشنگٹن۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈنمارک کی وزیراعظم میٹے فریڈرکسن کے درمیان حالیہ ٹیلی فونک رابطے میں ٹرمپ نے ایک بار پھر گرین لینڈ کو امریکہ کو فروخت کرنے کے مطالبے پر زور دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گفتگو کے دوران امریکی صدر کا لہجہ کافی سخت اور جارحانہ تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈنمارک کے انکار پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے سخت الفاظ استعمال کیے اور ممکنہ تجارتی پابندیوں سمیت ٹارگیٹڈ ٹیرف کی دھمکیاں بھی دیں۔ ٹرمپ نے واضح کیا کہ وہ گرین لینڈ کے معاملے پر نہایت سنجیدہ ہیں۔

ڈنمارک اور گرین لینڈ کا دو ٹوک انکار

ڈنمارک اور گرین لینڈ کے حکام پہلے ہی امریکی صدر کو یہ پیغام دے چکے ہیں کہ گرین لینڈ فروخت کے لیے نہیں ہے۔ تاہم، ٹرمپ کے گرین لینڈ پر اصرار اور اقتصادی دھمکیوں نے دونوں ممالک کے شہریوں میں بےچینی پیدا کر دی ہے۔

ٹرمپ کا گرین لینڈ پر دیرینہ اصرار

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ نے گرین لینڈ کو خریدنے کی خواہش ظاہر کی ہو۔ 56,000 افراد پر مشتمل اس جزیرے پر ان کی نظریں صدارت کے ابتدائی دنوں سے جمی ہوئی ہیں۔ ٹرمپ کے اس اقدام کو ایک اور آزاد ریاست پر اثرانداز ہونے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

تجارتی پابندیوں کی دھمکیاں

جنوری کے آغاز میں ٹرمپ نے ڈنمارک کو خبردار کیا تھا کہ اگر اس نے گرین لینڈ امریکہ کو دینے سے انکار کیا تو اس پر تجارتی پابندیاں اور ٹیرف عائد کیے جا سکتے ہیں۔ اس اقدام نے بین الاقوامی سطح پر تنقید کو جنم دیا ہے، اور دونوں ممالک کے تعلقات میں کشیدگی کا باعث بنا ہے۔

یہ صورتحال ڈنمارک اور امریکہ کے درمیان تعلقات کو متاثر کر سکتی ہے، جبکہ گرین لینڈ کی خودمختاری پر عالمی توجہ بھی بڑھ گئی ہے۔