اسلام آباد(یو این آئی)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے خواتین کو ہراسیت سے پاک ماحول فراہم کرنے لئے اجتماعی کاوشوں پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کو ہراساں کرنے والا ماحول اور رویئے بدلنے ہونگے
وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت بمقام کار کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ عوامی مقامات‘بمقام کار اور گھروں میں بھی ساز گار ماحول یقینی بنانا ہوگا
انہوں نے کہا کہ مغربی معاشرے میں بہت بعد میں خواتین کے حقوق کی بات ہوئی ہے، 1400سال پہلے حضور اور قرآن پاک نے خواتین کے حقوق بتادیئے تھے‘اگر مغرب کے ساتھ موازنہ کریں تو ہم خواتین کاوہ کھویا ہوا مقام حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہیں جو 1400سال پہلے قرآن و سنت نے خواتین کو دیا تھا
صدر مملکت نے مولانا محمد علی جوہر اور شوکت علی کی والدہ‘اماں بی کا کردار دیکھیں یا قائداعظم محمد علی جناح کا رتی جناح کو ساتھ لیکر چلنے ‘قیام پاکستان کے بعد محترمہ فاطمہ جناح اور پاکستان کی سیاست میں بے نظیر بھٹو جیسی خواتین کا کردار نمایاں نظر آتا ہے‘ پاکستان کے اندر ارتقائی عمل جاری ہے‘وقت کے ساتھ ساتھ خواتین کا مقام بلند ہوتا چلا آیا ہے۔
صدر عارف علوی کا کہنا تھا کہ کسی بھی شعبے کو ٹھیک کرنے کے لئے بہت سی مالی ضروریات ہوتی ہیں لیکن خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے ہمیں صرف اپنے رویوں میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ خواتین کر ہراساں ہونے سے بچانے کے لئے صرف 16دن کافی نہیں ہیں‘خواتین کو ہراسیت سے بچانے‘ بااختیار بنانے‘ بریسٹ کینسر کی روک تھام‘ذہنی بیماریوں سے بچاو¿ اور خصوصی افراد کے حقوق کے لئے ہمیں مسلسل پیغام پہنچانا ہوگا