لاہور۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا حالیہ دورۂ چین نہایت کامیاب رہا، جس کے دوران چینی کمپنیوں نے پنجاب میں 13 ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی۔

، اس دورے نے پنجاب میں معاشی ترقی اور عالمی شراکت داری کے فروغ کے حوالے سے اہم سنگ میل عبور کیا۔ مریم نواز کی قیادت میں چین میں منعقدہ سرمایہ کاری کانفرنس کے نتیجے میں چینی کمپنیوں نے پنجاب میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔

کانفرنس کے دوران آئی ٹی، ماحولیات، اور گرین انرجی کے اہم معاہدے طے پائے۔ گوبی پارٹنرز نے پنجاب میں 50 ملین ڈالر (تقریباً 13 ارب 87 کروڑ روپے) کے سرمایہ کاری فنڈ کے قیام کا اعلان کیا۔ یہ فنڈ ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس کے فروغ اور ایس ایم ایز کی مالی معاونت کے لیے مختص ہوگا۔

چینی کمپنی سولر این پلس اور حکومت پنجاب کے درمیان شمسی توانائی کے فروغ کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے، جبکہ گوبی پارٹنرز اور بینک آف پنجاب کے مابین ایک معاہدہ طے پایا، جس کے تحت اسٹارٹ اپس کے لیے مالیاتی نظام کو مزید فعال بنایا جائے گا۔

گوبی فنڈ کا مقصد قرض کی فراہمی، ایکویٹی سرمایہ کاری، مالیاتی حل، اور کاروباری رہنمائی کے ذریعے پنجاب میں کاروباری ماحول کو مضبوط بنانا ہے۔ یہ اقدام پنجاب کو ڈیجیٹل اور پائیدار معیشت کی جانب گامزن کرے گا اور خطے میں ٹیکنالوجی اور انٹرپرینیورشپ کے حوالے سے رہنما مقام فراہم کرے گا۔

کانفرنس کے دوران سرمایہ کاروں کو پنجاب کی منفرد اقتصادی مراعات کے بارے میں آگاہ کیا گیا، جن میں ٹیکس چھوٹ، خصوصی صنعتی زونز، اور دیگر سہولتیں شامل ہیں۔ ان مراعات کی بدولت پنجاب سرمایہ کاری کے لیے ایک مثالی مقام بن چکا ہے۔

چینی کاروباری اداروں نے پنجاب میں پائیدار شراکت داری کو فروغ دینے کا عزم ظاہر کیا اور گرین انرجی کے جدید منصوبوں پر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ سولر این پلس کمپنی پنجاب میں سولر ٹیکنالوجی کے فروغ، کیپسٹی بلڈنگ، اور جدید منصوبوں کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔