مودی کا 11 سالہ دور اقتدار، دہلی آج بھی صاف شفاف ماحول والے سکولوں سے محروم،
والدین بچوی کو سکول بھیجنے سے انکاری،سپریم کورٹ کی فیزیکل ٹرینگ شروع کرنے کی ہدایت ۔
دہلی:سال 2024 میں تیسری مرتبہ بھارت کے وزیر اعظم بننے والے نریندرمودی کا 11 سالہ دور اقتدار بہت سی خرابیوں سے بھرپور ہے،
ایک جنونی ہندو ہونے کے ناطے مودی نے اپنے دور اقتدار میں اقلیتوں بلخصوص مسلمانوں کو کچلنے اور ان پر عرصہ حیات تنگ کرنے پر جتنی توجہ دی اگر اس میں سے آدمی توجہ بھی وہ بھارت کے اداروں کو ٹھیک کرنے پر دیتے تو اس ملک میں بہت بہتری آ سکتی تھی ،
آج بھارتی دارلحکومت دہلی کا یہ حال ہے کہ اس شہر میں بسنے والے والدین اپنے بچوں کو گندگی اور آلودگی کے باعث ان کے سکول بھیجنے کو تیار نہیں ،

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق والدین ایک مخمصے کا شکار ہیں کیونکہ بچوں کو اسکول بھیجنے سے آلودگی کا خطرہ لاحق ہوتا ہے جبکہ انہیں گھر میں رکھنے سے خود والدین کوضروری ذاتی سرگرمیوں سے محروم رہنے کا خطرہ درپیش ہوتا ہے ،
اب 11 سال بعد حکومت کا کہنا ہے کہ وہ قومی دارالحکومت کے اسکولوں کے طلباء کی صحت کے تحفظ کے لیے کوششیں تیز کر نے پر غور کر رہی ہے،

اس کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے مشورے پر فزیکل کلاسز دوبارہ شروع کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب اسکولوں نے فضائی آلودگی سے منسلک صحت کے خطرات سے بچنے کے لیے دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ طلبہ کے لیے ماسک پہننے اور بیرونی سرگرمیوں کو کم کرنے کا بھی مشورہ دیا۔
دہلی کی خراب ہوا کے معیار کے پیش نظر، جو "شدید” سطح پر گر گیا تھااسکولوں میں آن لائن کلاسز کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ پیر کی صبح 9 بجے، دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) 281 پر ریکارڈ کیا گیا۔جو بہت ہی تشویش نک سمجھا جا رہا ہے ،
