وفاقی دارالحکومت اسلام اباد میں حالات کشیدہ، مظاہرین ڈی چوک کی طرف روان دواں،
پولیس اور رینجرز کی مدد کے لیے ائین کے ارٹیکل 245 کے تحت فوج کو طلب کر لیا گیا، انتشاریوں کو گولی مارنے کا حکم ،
اسلام آباد:وفاقی دارالحکومت اسلام اباد میں حالات کشیدہ حکومت کی جانب سے پولیس اور رینجرز کی مدد کے لیے ائین کے ارٹیکل 245 کے تحت فوج کو طلب کر لیا گیا جبکہ مظاہرین کو براہ راست گولی مارنے کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے,
واضح رہے کے پی ٹی ائی کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے دی گئی کال کے نتیجے میں ہونے والے احتجاج کے مظاہرین جنہوں نے خیبر پختونخوا سے اسلام اباد کی طرف مارچ کا اغاز کیا تھا دو دن کے سفر کے بعد منگل کی صبح اسلام اباد داخل ہو گئے،
اسلام اباد میں داخلے سے قبل پولیس اور مظاہرین کے دوران 26 نمبر چنگی پر کئی گھنٹوں تک پتھراو اور شیلنگ کا سلسلہ جاری رہا،
کئی گھنٹون کی چھڑپوں کے بعد مطاہرین تمام رکاوٹوں کو ہٹاتے ہوئے اسلام اباد میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے مظاہرین کی تعداد کئی ہزاروں میں تھی جس کی وجہ سے پولیس اور رینجرز ان کو اسلام اباد میں داخلے سے روکنے میں ناکام رہے،
بعض مظاہرین کی جانب سے تیز رفتار گاڑی رینجرز کے اہلکاروں پر چڑھا دی گئی جس کے باعث تین رینجر اہلکار موقع پر شہید ہو گئے جبکہ چار زخمی ہوئے،
تازہ ترین صررتحال کے مطابق مظاہرین کا پیدل اور گاڑیوں پر ڈی چوک کی طرف پیش قدمی جاری ہے جن کو روکنے کے لیے پولیس کی طرف سے شاہراہ سری نگ اور قائداعظم ایونیو پر شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے لیکن مظاہرین ہیں کہ رکنے کو تیار نہیں اور وہ ہر طرح کی مشکل صورتحال کا مقابلہ کرتے ہوئے مختلف اطراف سے ڈی چوک کی طرف پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں،
دوسری جانب فوج نے بھی اسلام اباد میں سیکیورٹی کی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں،