The news is by your side.

ججز کے خلاف توہین آمیز مہم میں ملوث 500سوشل میڈیا اکاونٹس پکڑ ےگئے، ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے

0

اسلام آباد ( یو این آئی ) تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ایف آئی اے نے اعلی عدلیہ کے خلاف غلیظ ، گھٹیا اور بے بنیاد پراپیگنڈا میں ملوث 500 سوشل میڈیااکاونٹس کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے ذمہ داران کو پیکا ایکٹ کے تحت سخت ترین سزائیں دینے کا اعلان کیا ہے

یہ اعلان ڈائریکٹر سائیبر کرائم ونگ ایف آئی اے وقار الدین سید نے نگران وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ڈی جی پی ٹی اے احمد شمیم پیرزادہ بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عدلیہ کے فیصلے عوام کی ملکیت ہوتے ہیں، عدالت عظمیٰ کے 13 جنوری کے متفقہ فیصلے کے خلاف ملک کے اندر اور بیرون ملک انتہائی گھٹیا اور غلیظ مہم چلائی گئی جس کی ہمارے ملک کے آئین اور قانون میں اجازت نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے 16 جنوری کو ایک نوٹیفیکیشن کے تحت جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی جس میں ایف آئی اے، پی ٹی اے سمیت وفاقی تحقیقاتی اداروں کے نمائندے شامل ہیں، یہ کمیٹی اپنا کام کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے اس موقع پر آئین کے آرٹیکل 19 کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام کی عظمت یا پاکستان یا اس کے کسی حصے کی سالمیت، سلامتی یا دفاع، غیر ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات، امن عامہ، تہذیب یا اخلاق کے مفاد کے پیش نظر یا توہین عدالت ،کسی جرم (کے ارتکاب) یا اس کی ترغیب سے متعلق قانون کے ذریعے عائد کردہ مناسب پابندیوں کے تابع ہر شہری کو تقریر اور اظہار خیال کی آزادی کا حق ہوگا اور پریس کی آزادی ہوگی۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ہمیں عدم برداشت اور جھوٹ کے کلچر کی حوصلہ شکنی کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے اور پی ٹی اے سمیت مجاز ادارے عدلیہ مخالف مہم جیسی سرگرمیوں کے خلاف اپنی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں، تحقیقات بھی ہو رہی ہیں جبکہ متعدد سوشل میڈیا اکائونٹس کی مانیٹرنگ کی گئی ہے جن کے خلاف کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے ملک کے اندر اور بیرون ملک ایسی سرگرمیوں ملوث افراد کو انتباہ کیا جاتا ہے کہ وہ اس طرح کی سرگرمیوں سے باز آ جائیں بصورت دیگر ان کے خلاف آئین اور قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 17 اگست 2023ءکو حلف اٹھانے کے بعد سے وضاحت سے کہا ہے کہ یہ ملک آئین کے تحت چل رہا ہے، آئین کے تحت ہی نگران حکومت قائم ہوئی ہے اور 8 فروری کے انتخابات کے بعد نئی قانونی اور آئینی حکومت وجود میں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے دیباچے میں لکھا ہے کہ یہ ملک اس کے منتخب نمائندے چلائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب کسی بھی شخص کے خلاف قانون کے تحت کارروائی ہوگی، قانون اس میں کسی قسم کی تخصیص یا تمیز نہیں کرتا۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ جھوٹ پھیلانا کچھ لوگوں کا کاروبار ہے، کچھ لوگ عوام کو غلط معلومات فراہم کرتے ہیں، ایسی جھوٹی خبروں کا پاکستان کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا، ہمیں جھوٹ اور غلط معلومات سے چوکنا رہنا ہوگا، جیسے جیسے انتخابات قریب آئیں گے ہیجان انگیز خبریں سامنے آتی جائیں گی، عوام ایسی غلط اور جھوٹی خبروں کو آگے بڑھانے سے پہلے تصدیق ضرور کریں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ قانون کا اطلاق کسی گروہ یا فرد کو ہدف بنانے کے لئے نہیں ہونا چاہئے۔

وزارت داخلہ سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اگر کسی وزارت کا وزیر نہیں ہوتا تو اس کا قلمدان وزیراعظم کے پاس ہوتا ہے، وزارت داخلہ بہتر طریقے سے اپنا کام کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے ایک اور سوال پر کہا کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے انتخابی دفتر پر حملہ کا متعلقہ ادارے نوٹس لیں گے، انتخابات کا پرامن انعقاد ہماری ذمہ داری ہے۔ انٹرنیٹ کی حالیہ بندش سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ تکنیکی خرابی تھی، ہمارے ملک کے اکثر کاروباروں کا انحصار انٹرنیٹ پر ہے، ہمارے لئے ملک کی معیشت زیادہ اہم ہے

ڈائریکٹر سائیبر کرائم ونگ ایف آئی اے وقار الدین سید نے کہا کہ جو لوگ سوشل میڈیا اکاونٹس کے ذریعے انتشار پھیلا رہے ہیں ان کو تنبیہ کی جاتی ہے کہ وہ ایسا کرنے سے بعض رہیں ،سائبر کرائم ونگ چوکنا ہے اور وہ کسی کے خلاف بھی کاروائی کرنے میں دیر نہیں لگائے گا ۔انھوں نے کہا کہ 500 اکاونٹس کی مانٹرنگ ہوئی ہے اور بہت اکاونٹس کی اس وقت مانیٹرنگ کی جا رہی ہے ،انھون نے کہا کہ کسی کو اس بات کی اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ اداروں پر عوام کے اعتماد کو ختم کرے اور سوسائٹی میں انتشار پھیلائے ، انھوں نے کہا کہ اس غیر قانونی سرگرمی میں اندرون اور بیرون ملک سے لوگ ملوث ہیں ۔

Please follow and like us:
Pin Share
Leave A Reply

Your email address will not be published.