اسلام آباد (یو این آئی) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو قرض کی دوسری قسط جاری کرتے ہوئے پاکستانی حکام کو13 نئی شرائط بھی پیش کر دیں ہیں اور معاشی استحکام کے لئے ان شرائط پر سختی سے عملدرآمد کا مطالبہ کیا ہے ۔
ایک مراسلے کے ذریعے آئی ایم ایف نے13 نئی شرائط کاپاکستانی حکام کو آگاہ کردیا ،نئی شرائط میں کہاگیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں مزید اضافہ نہ کیا جائے، صوبوں کو رواں مالی سال کیلئے 401 ارب روپے کا پرائمری سرپلس کا ہدف حاصل کرنا ہوگا، صوبائی حکومتیں اخراجات کو کم کریں
گزشتہ دس سال سے اجناس کی خریداری کے واجبات ادا کریں، ایف بی آر شناخت شدہ ٹیکس نادہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے اقدامات کرے، ایف بی آر ٹیکس نادہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے مانیٹرنگ سسٹم تیار کرے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ ایف بی آر بجلی بلوں کے ذریعے انکم ٹیکس وصولی کیلئے اقدامات کرے، ٹیکس نیٹ سے باہر دکانداروں کی رجسٹریشن شروع کی جائے گی، معیشت کو دستاویزی شکل دینے کیلئے 145 ادارے اپنی معلومات ایف بی آر کو دیں گے، حکومتی ڈسکوز کا انتظامی کنٹرول رواں سال نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا
رواں سال کیپٹو پاور پلانٹس کی گیس سپلائی بند کر دی جائے، کیپٹو پاور پلانٹس کے باعث بجلی کی کیپیسٹی ادائیگی میں اضافہ ہوا، فرٹیلائزر پلانٹس کی گیس کی قیمت دیگر صنعتوں کے برابر کی جائے گی، ساورن ویلتھ فنڈ کی کمپنیوں کو حکومتی کمپنیوں کے قانون کے تحت ہی چلایا جائے گا۔