The news is by your side.

دو منحرف ارکان کی حمایت،حکومت 27 ویں آئینی ترمیم کا بل ایوان میں متعارف کرانے میں کامیاب

بل کی منظوری کا عمل جاری ، اپوزیشن کا ایوان میں شدید احتجاج، بل کی کاپیاں بھاڑ دیں

0

 اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 27ویں آئینی ترمیم سینیٹ میں پیش کردی ہے،  جس کے بعد ترمیم کی شق وار منظوری کا عمل جاری ہے،اپوزیشن کا ایوان میں  شدید احتجاج۔

پاکستان تحریک انصاف اور جے یو آئی سے تعلق رکھنے والے ایک ایک سینیٹر نے 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ، جن میں سیف اللہ ابڑو اور احمد خان شامل ہیں۔

اس سے قبل سینیٹ اجلاس میں چیئرمین قائمہ کمیٹی قانون و انصاف سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے 27ویں آئینی ترمیم پر کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی اور بل کے اہم نکات پر سینیٹ کو تفصیلی بریفنگ دی۔

فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ بل میں کافی تبدیلیاں کی گئی ہیں اور کمیٹی نے وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی منظوری دی ہے۔ اس آئینی عدالت میں تمام صوبوں کی یکساں نمائندگی ہوگی اور اسلام آباد ہائیکورٹ کا بھی نمائندہ شامل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ کے جج کے پاس 5 سال کا تجربہ ہونا ضروری ہوگا اور سپریم کورٹ میں جج کی تعیناتی سے سنیارٹی متاثر نہیں ہوگی۔

کمیٹی نے ایک ٹیکنوکریٹ کی شمولیت کو بھی منظور کیا ہے اور ازخود نوٹس کی شق کو اس شرط کے ساتھ رکھا گیا ہے کہ عمل صرف اس وقت ہوگا جب کوئی درخواست دائر کرے۔

سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے اجلاس میں بتایا کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کا مشترکہ اجلاس ہوا اور اس میں خصوصی انوائٹیز کو بھی بلایا گیا تاکہ بل کے نکات پر مفصل تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

بل کی منظوری کے بعد آئینی عدالت کے قیام اور اس کے عملدرآمد سے وفاقی اور صوبائی سطح پر عدالتی نظام میں اصلاحات لائی جائیں گی اور ہر صوبے کو آئینی عدالت میں برابر کی نمائندگی حاصل ہوگی۔

Please follow and like us:
Pin Share
Leave A Reply

Your email address will not be published.