The news is by your side.

پاک افغان مذاکرات کے دوسرے دور کا آغاز، دہشت گردی روکنے کے نظام پر بات ہوگی.

مذاکرات کا مقصد افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف ہونے والی دہشتگردی اور پاکستانی زندگیوں کے مزید ضیاع کو روکنا ہے۔

0

اسلام آباد: پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا اہم دور ترکیہ میں شروع ہو گیا جس میں دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اور قابل تصدیق مانیٹرنگ میکنزم کے قیام پر بات چیت ہوگی۔

حکام کے مطابق مذاکرات میں دہشت گردی کے خلاف ٹھوس میکنزم پر بات ہوگی، پاکستان کا یک نکاتی ایجنڈا افغان سرزمین سے ہونے والی دہشت گردی کا خاتمہ ہے۔

افغان طالبان کا وفد نائب وزیر داخلہ حاجی نجیب کی قیادت میں موجود ہے جبکہ پاکستان کے وفد میں دفتر خارجہ حکام کے ساتھ سکیورٹی حکام بھی شامل ہیں۔

قبل ازیں ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی اور افغانستان میں طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے استنبول میں ہونے والے مذاکرات کی تصدیق کی، مذاکرات کا مقصد افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف ہونے والی دہشتگردی اور پاکستانی زندگیوں کے مزید ضیاع کو روکنا ہے۔

اجلاس میں دہشتگردی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ایک واضح اور قابلِ تصدیق نگرانی کا طریقہ کار وضع کرنے پر بات چیت ہوگی، پاکستان دہشت گردی کے خلاف ایک ٹھوس اور قابلِ تصدیق طریقہ کار کے قیام کی حمایت کرتا ہے۔

دوسری جانب ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے لیے نائب وزیرِ داخلہ حاجی نجیب کی قیادت میں افغان وفد ترکی گیا۔

واضح رہے کہ چھ روز قبل پاکستان اور طالبان وفود کے درمیان دوحہ میں مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوا تھا،

قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں مذاکرات کے پہلے دور میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی ہوئی تھی اور دونوں ممالک نے دہشت گردی کے خاتمے پر اتفاق کیا تھا۔

 

Please follow and like us:
Pin Share
Leave A Reply

Your email address will not be published.