The news is by your side.

پاکستان سمیت دنیا بھر میں  اتوار اور پیر کی درمیانی چاند گرہن (بلڈ مون) کا نظارہ۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ایشیا، آسٹریلیا، افریقا، یورپ اور امریکا کے بعض حصوں میں بھی چاند گرہن دیکھا گیا۔

0

اسلام آباد:پاکستان سمیت دنیا بھر میں  اتوار اور پیر کی درمیانی چاند گرہن بلڈ مون کا نظارہ ،جسے کروڑوں لوگوں نے دیکھا،

محکمہ موسمیات کے مطابق ایشیا، آسٹریلیا، افریقا، یورپ اور امریکا کے بعض حصوں میں بھی چاند گرہن دیکھا گیا۔

چاند کی روشنی رات آٹھ بج کر اٹھائیس منٹ پر مدہم ہونا شروع ہوئی اور مکمل چاند گرہن رات دس بج کر اکتیس منٹ پر شروع ہوا۔

سوا گیارہ بجے کے قریب چاند مکمل طور پر زمین کے سائے میں چھپ گیا ۔ چاند گرہن کا اختتام رات ایک بج کرپچپن منٹ پر ہوا،

جب سورج، زمین اور چاند ایک دوسرے کی قطار میں آ جاتے ہیں تو زمین کی طرف سے چاند پر پڑنے والا سایہ چاند کو ایک خوفناک گہرے سرخ رنگ کا دکھاتا ہے۔ یہ ایک ایسا منظر ہوتا ہے جس نے صدیوں سے انسانوں کو حیران کر رکھا ہے۔

بھارت اور چین سمیت ایشیا اتوار کے مکمل چاند گرہن کو دیکھنے کیلیے بہترین مقام بتایا گیا ۔ یہ چاند گرہن افریقہ کے مشرقی کنارے کے ساتھ ساتھ مغربی آسٹریلیا میں بھی دیکھا گیا۔

شمالی آئرلینڈ کی کوئنز یونیورسٹی بیلفاسٹ کے ماہر فلکیات ریان ملیگن نے کہا کہ چاند گرہن کے دوران چاند سرخ دکھائی دیتا ہے کیونکہ اس تک پہنچنے والی واحد سورج کی روشنی زمین کے ماحول سے منعکس اور بکھری ہوئی ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ روشنی کی نیلی طول موجیں سرخ سے کم ہوتی ہیں اس لیے زمین کے ماحول میں سفر کرتے وقت زیادہ آسانی سے منتشر ہو جاتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ اس طرح کے چاند گرہن میں چاند کا رنگ خون جیسا سرخ دکھائی دیتا ہے۔

سورج گرہن کو محفوظ طریقے سے دیکھنے کیلیے خصوصی شیشے یا پن ہول پروجیکٹر کی ضرورت ہوتی ہے لیکن چاند گرہن کو دیکھنے کیلیے صاف موسم اور صحیح مقام پر موجود ہونا ہی کافی ہوتا ہے، آخری مکمل چاند گرہن رواں سال مارچ میں ہوا تھا جبکہ اس سے پہلے 2022 میں ہوا تھا۔

ماہرین فلکیات کے مطابق ایک نایاب مکمل سورج گرہن 12 اگست 2026 کو یورپ کے کچھ حصوں میں نظر آئے گا جو اپریل 2024 میں پورے شمالی امریکا میں لگنے والے سورج گرہن کے بعد پہلا مکمل سورج گرہن ہوگا۔

Please follow and like us:
Pin Share
Leave A Reply

Your email address will not be published.