اسلام آباد کے مضافاتی علاقوں میں زمینوں پر غیر قانونی قبضوں کا کام عروج پر،متاثرین امداد کے منتظر۔
برسوں سے عدالتوں اور سرکاری اداروں کے دروازے کھٹکھٹا رہے ہیں، مگر تاحال انہیں اپنے حق میں کوئی واضح فیصلہ یا داد رسی نہیں مل سکی، متاثرہ خاندان
اسلام آباد: وفاقی دارلحکومت کے مضافاتی علاقوں میں زمینوں پر غیر قانونی قبضے کے واقعات میں اضافہ ۔ انتظامیہ خاموش تماشائی،
مقامی ذرائع کے مطابق بہت سے بااثر گروپس ان غیر قانونی قبضوں میں ملوث ہیں جو فلاحی منصوبوں اور ٹرسٹ کے نام پر قیمتی زرعی و رہائشی زمینوں پر قبضہ جمانے میں مصروف ہیں،
یہ گروپس اب تک بہت سے لوگوں کو بے وقوف بنا کر ان سے ان کی قیمتی زمین ہتھایا چکے ہیں، ایسے لوگوں کی نشاندہی کے باوجود کوئی ادارہ ان پر ہاتھ ڈالنے کو تیار نہیں ہوتا یہی وجہ ہے کہ یہ بااثر گروپس قبضون پر قبضے کیے جا رہے ہیں ،
اس حوالے سے بعض متاثرہ خاندانوں کا کہنا ہے کہ وہ برسوں سے عدالتوں اور سرکاری اداروں کے دروازے کھٹکھٹا رہے ہیں، مگر تاحال انہیں اپنے حق میں کوئی واضح فیصلہ یا داد رسی نہیں مل سکی۔ اس دوران کئی لوگ اپنی آبائی زمینوں سے محروم کر دیے گئے ہیں۔
انتظامیہ کی جانب سے حالیہ دنوں میں چند غیر قانونی تعمیرات مسمار کی گئیں، لیکن شہریوں کے مطابق اصل نیٹ ورک بدستور سرگرم ہے اور مزید لوگوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
مقامی آبادی نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مافیا کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور متاثرہ خاندانوں کو ان کی زمینیں واپس دلوائی جائیں۔
ان لوگوں کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے عدلیہ کا کردارا نہایت اہم ہے ، اگر اس نوعیت کے کیسوں کا فیصلہ بروقت کیا جائے تو اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے ،
اس حوالے سے ایک شہری ملک ہارون کا کہنا ہےکہ ان کی آبائی زمینیوں پر قبضہ مافیا نے سالہا سال سے قبضہ کر رکھا ہے ، انھوں نے انتظامیہ اور وزیر داخلہ سے اپیل کی ہے کہ ان کی زمینیوں کو قبضہ گروپوں سے واگزار کرایا جائے ۔