The news is by your side.

’’مودی دہشتگرد ہے‘‘ واشنگٹن میں بھارتی سفارتخانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ

0

واشنگٹن۔امریکہ  میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں پاکستانی، کشمیری اور سکھ کمیونٹی کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرے کی کال فرینڈز آف کشمیر کی چیئرپرسن غزالہ حبیب نے دی تھی، جبکہ اوورسیز پاکستانی و کشمیری تنظیموں اور خالصتان تحریک کے رہنماؤں نے بھی مظاہرے میں بھرپور شرکت کی۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر “مودی دہشتگرد ہے”، “پہلگام ڈراما بے نقاب”، “کشمیر بنے گا آزاد” اور “بن کے رہے گا خالصتان” جیسے نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے مودی سرکار کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور بھارتی حکومت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مرتکب قرار دیا۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے غزالہ حبیب، سکھ فار جسٹس کے رہنما بلوندر سنگھ چٹھا، کشمیری رہنما محمد زبیر خان، ڈاکٹر عاشر حسین، مظہر چغتائی، زاہدہ خان اور دیگر نے کہا کہ پہلگام حملہ ایک “فالس فلیگ آپریشن” تھا، جو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے سیاسی مقاصد کے لیے رچایا۔

مقررین نے کہا کہ اس حملے کا فائدہ صرف مودی سرکار کو ہوا، جس نے اس واقعے کو بنیاد بنا کر پاکستان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کیا اور تحریک آزادی کشمیر کو دہشتگردی کا رنگ دینے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی ہندوتوا پالیسی صرف مقبوضہ کشمیر ہی نہیں بلکہ کینیڈا، برطانیہ، امریکا اور پاکستان تک دہشتگردی کو فروغ دے رہی ہے، جس کے شواہد دنیا کے سامنے موجود ہیں۔

رہنماؤں نے مارچ 2000 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صدر کلنٹن کے دورہ بھارت کے دوران چٹی سنگھ پورہ میں 35 سکھوں کا قتل کر کے بھی بھارتی ایجنسیوں نے پاکستان کے خلاف سازش کی تھی۔ اسی طرح پہلگام حملہ بھی امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے دورے سے جڑا ہوا ہے، جس سے اس حملے کی منصوبہ بندی واضح ہوتی ہے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ حملے کے صرف 10 منٹ بعد ایف آئی آر درج ہونا، لائن آف کنٹرول سے 400 کلومیٹر دور، انتہائی سکیورٹی زدہ علاقے میں اتنا بڑا واقعہ پیش آنا اور حملہ آوروں کا اچانک غائب ہو جانا – یہ تمام عناصر واضح کرتے ہیں کہ یہ بھارت کا تیار کردہ ڈراما تھا۔ اس کے فوری بعد پاکستان پر الزام تراشی اور آبی جارحیت کی دھمکیوں نے بھارت کی بدنیتی کو مزید بے نقاب کر دیا۔

مقررین نے کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی ہے، لیکن بھارت نے اس پر کوئی مثبت ردعمل نہیں دیا، کیونکہ حقیقت وہ خود بھی جانتا ہے۔

مقررین نے اقوام عالم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے مظالم پر خاموشی قابل افسوس ہے۔ 75 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر گیا، لیکن جموں و کشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضہ برقرار ہے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اپنی خاموشی توڑے، بھارت کا قبضہ ختم کرائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے میں عملی کردار ادا کرے۔

Please follow and like us:
Pin Share
Leave A Reply

Your email address will not be published.