نئی دہلی ۔فلم سودیس، جو 2004 میں ریلیز ہوئی، میں شاہ رخ خان نے موہن بھاگورا کا کردار ادا کیا، جسے ان کے کیریئر کی بہترین پرفارمنسز میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔ یہ فلم بھارت کی جڑوں سے جُڑنے اور دیہی زندگی کی حقیقت کو پیش کرنے کی کوشش کرتی ہے، اور اس میں دیہی ہندوستان کے مسائل، اقدار اور خوابوں کی عکاسی کی گئی ہے۔ تاہم، دلچسپ بات یہ ہے کہ شاہ رخ خان نے خود اس فلم کی تجارتی ناکامی کی پیشگوئی کی تھی۔
ایک پرانے انٹرویو میں شاہ رخ خان نے بتایا تھا، “میں نے ڈائریکٹر اشوتوش گواریکر سے کہا تھا کہ یہ فلم کمرشل طور پر کامیاب نہیں ہوگی، لیکن اس کی نیت بہت نیک تھی۔” شاہ رخ خان نے اس بات کو تسلیم کیا کہ سوَدیس ایک ایسی فلم تھی جس میں ایک منفرد کہانی اور پیغام تھا، جو غالباً اس وقت کے ناظرین کے لیے ایک مختلف ذائقہ تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں اپنے کام سے محبت ہے اور فلموں کی کامیابی یا ناکامی سے زیادہ وہ فلم بنانے کے عمل کو اہمیت دیتے ہیں۔ شاہ رخ خان کا یہ نقطہ نظر بہت معنی خیز ہے، کیونکہ سوَدیس نے تجارتی طور پر اتنا کامیاب نہیں ہونے کے باوجود اپنے پیغام، کہانی اور اداکاری کے لیے بڑے پیمانے پر پذیرائی حاصل کی۔
اگرچہ فلم باکس آفس پر وہ کامیابی نہیں حاصل کر سکی جس کی توقع کی جا رہی تھی، لیکن سوَدیس آج بھی ایک یادگار فلم ہے، جو نہ صرف شاہ رخ خان کی ایک بہترین پرفارمنس کے طور پر جانی جاتی ہے بلکہ اس نے ناظرین کو دیہی بھارت کے چیلنجز اور ترقی کی حقیقت سے بھی روشناس کرایا۔ اس فلم کی سچی کامیابی دراصل اس کے پیغام اور معاشرتی اثرات میں چھپی ہوئی ہے۔