کلچرل قونصلیٹ سفارتخانہ ایران اور نیشنل پریس کلب کے زیر اہتمام صحافیوں کو ایوارڈ دینے کی تقریب
مظلوم فلسطینی عوام کی آواز بننے والے صحافیوں کو ایوارڈ دیے گئے ،
اسلام آباد (یو این آئی) کلچرل قونصلیٹ سفارتخانہ اسلامی جمہوریہ ایران اور نیشنل پریس کلب کے اشتراک سےمظلوم فلسطینی عوام کی آواز بننے والے صحافیوں کو ایوارڈ دینے کی تقریب این پی سی اسلام آباد میں منعقد ہوئی جسکے مہمان خصوصی سینیٹر مشاہد حسین سید اور پاکستان میں ایران کے سفیر ڈاکٹر رضا امیری مقدم تھے،ایوارڈ وصول کرنے والے صحافیوں میں پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ، این پی سی کے صدر اظہر جتوئی، سیکرٹری نیئر علی، فنانس سیکرٹری وقار عباسی، سابق صدر این پی سی طارق چوہدری، سابق صدر انور رضا، افتخار حسین شیرازی، سید وقار حسین تراب، مجید ہاشمی، ڈاکٹر عبدالودود قریشی، سید ناصر کاظمی،انتظارحیدری،ندیم حسین،علی رضا علوی، ملک سعیداعوان،افضل رضا،نادر بلوچ، قلب علی، اسد قریشی،سید اسد عباس، ذوالفقار بیگ، صدیق ساجد، نوید اکبر،ظفر ہاشمی، طلعت فاروق، علی رضا علوی، وفا عباس، سید باقر رضوی، جہانگیر منہاس، محمد عمران،سید علی رضوی،رضی طاہر،علی حسین، خالد محمود، مس آفتاب جہاں،شمس عباسی،عظمیٰ گل،غزالہ نورین، کرن شہزادی، میاں منیر، سید عون شیرازی، جعفر علی بلتی ،روح العباس حسین، انور عباس،حماد بلغاری، رانا قیصر،علی شیر، حاتم اسماعیل،محمداعجازشامل تھے،اس موقع پر ایران کے سفیر ڈاکٹر رضاامیری مقدم نے ایوارڈ وصول کرنے والے صحافیوں اور این پی سی کو مباکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے ہمیشہ مظلوم لوگوں کا ساتھ دیا ہے جسکی اسے بھاری قیمت ادا کرنا پڑی ہے، پاکستانی صحافی اور عوام فلسطین کے مظلوم عوام کی آواز بنے ہوئےہیں اور انہوں نے اسرائیلی مظالم کیخلاف اور مظلوم فلسطینیوں کے حق میں بہت بڑی بڑی ریلیاں نکال کر دنیا کو واضح پیغام دیا ہے کہ وہ اپنے فلسظینی بہن بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،غزہ میں اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں 183 صحافیوں سمیت 43 ہزارسے زائد مرد و خواتین اور بچے شہید ہوئےاور 23 ارب ڈالرکا نقصاان ہوا،صحافیوں نے اسلام کا روشن چہرہ دنیا کے سامنے پیش کیا ہے،حکومت پاکستان کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے فلسطین کے حق میں ریلیاں نکالنے والے کے تحفظ کیلئے اقدامات اٹھائے،مشاہد حسین سید نے کہا کہ ایوارڈ حاصل کرنے والے تمام صحافی مبارکبادکے مستحق ہیں جنہوں نے فلسطین کے عوام کیلئے صدائے احتجاج بلند کی،نیشنل پریس کلب اور پاکستانی صحافیوں کا فلسطین کے حوالے سے کردار قابل تحسین ہے،جس کا کریڈٹ افضل بٹ ، اظہر جتوئی اور نیئر علی کو جاتا ہے،ایرانی سفارتخانہ کےکلچرل قونصلیٹ مجید مشکی نے کہا کہ یہ تقریب غزہ اور فلسطین کے مسئلے پر صحافیوں کی سرگرمیوں کو سراہنے کیلئے منعقد کی گئی ہے، ان صحافیوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے اس سلسلے کو آئندہ بھی جاری رکھا جائے گا اور ان میں سوشل میڈیا ایکٹوسٹ، سرگرم کارکنوں، سیاستدانوں، اور یونیورسٹی کے اساتذہ کو بھی شامل کیا جائے گا، صدر پی ایف یو جےافضل بٹ نے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلااجتماع ہے جس پر نیشنل پریس کلب اور ایرنی ثقافتی قونصلیٹ مبارک باد کے مستحق ہیں،نیشنل پریس کلب ہمیشہ مظلوم لوگوں کی آواز بنا ہے،ہم نے ہیروشیما کی تباہی کے بارے میں سنا تھا مگر آج ہم غزہ میں ہیرو شیما ثانی کے دردناک منظر روز دیکھ رہے ہیں ۔ صدر این پی سی اظہر جتوئی نے کہا کہ قبلہ اول کی آزادی کیلئے آواز بلند کرنا ہم سب کا اولین فرض ہے،پاکستان کا بچہ بچہ فلسطین کے حق میں آواز بلند کر رہا ہے،یہ تقریب آغاز ہے اسے مستقبل میں بھی جاری رکھا جائے گا، سیکرٹری این پی سی نیئر علی نے نظامت کے فرائض دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل پریس کلب نے ایران کے ثقافتی قونصلیٹ کے ساتھ ملکر فلسطین پر کڑے وقت میں اپنی آواز انکے حق میں بلند کرنے والے صحافیوں کو ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا اور آج اسکا پہلا پروگرام ہے ، ایران نے جس انداز میں فلسطین کے عوام کا ساتھ دیا اسے سنہرے الفاظ میں لکھا جائے گا۔