چین،پاکستان کے مابین بزنس ٹو بزنس سرگرمیاں تیز،لیدراورفشریزروڈشوزکی تیاریاں
وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ، نجکاری اور مواصلات عبدالعلیم خان کی زیر صدارت پاک چین بزنس ٹو بزنسسرگرمیوں کے فروغ کیلئے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس
اسلام آباد:چین اور پاکستان کے مابین بزنس ٹو بزنس سرگرمیاں جاری ہیں اور اسی سلسلے میں چین کے مختلف شہروں میں لیدر اور فشریز کے لئے بڑے روڈشوز کا انعقاد کیا جا رہا ہے،
اس امر کا اظہار وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ، نجکاری اور مواصلات عبدالعلیم خان کی زیر صدارت پاک چین بزنس ٹو بزنس سرگرمیوں کے فروغ کیلئے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیاگیا۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ چین میں کاروباری اداروں سے اشتراک کیلئے بورڈ آف انویسٹمنٹ مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے اور اس اقدام سے پاکستانی بزنس کمیونٹی عالمی روڈ شوز کے ذریعے امریکی اور یورپی منڈیوں تک رسائی حاصل کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 7بڑے شعبے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں جن میں لیدر، ٹیکسٹائل، میڈیکل اینڈ سرجیکل ایکوئپمنٹ، فروٹس اینڈ ویجیٹبل، پلاسٹک، فشریز و اینیمل فوڈ شامل ہیں اورپاک چین کاروباری اشتراک ملکی معیشت کے لئے بڑا بریک تھرو ثابت ہو سکتا ہے۔
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر چین سے 168 اور پاکستان کی 78 کمپنیاں باہمی اشتراک کے تحت کام کر رہی ہیں اور چین سے صنعتوں کی منتقلی میں پاکستان کو زیادہ سے زیادہ شئیر نکالنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ چین سے کاروباری شراکت میں اضافہ ہماری اولین ترجیح ہے جس کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے ،
وفاقی وزیر نے کہا کہ فشریز روڈ شو 29 اکتوبر کوچنگ ڈاؤ اورلیدر شو 5 نومبر گوانگژو کے شہروں میں ہو گا جس میں نمایاں پاکستانی کمپنیاں شریک ہوں گی جن میں فشریز کی 17کمپنیوں کے 30 نمائندے اور لیدر شو میں 10 اداروں کے 16 ایگزیکٹوز شامل ہیں۔
اعلیٰ سطحی اجلاس میں معروف پاکستانی اداروں کے ایگزیکٹوز نے شرکت کی اور چین میں ہونے والے دونوں روڈ شوز میں بھرپور شرکت کی یقین دہانی کروائی