The news is by your side.

پاکستانی عوام کے بہتر مستقبل کے لیےحکومت پاکستان کی کوششوں کو تقویت دینے اور ”ورلڈ واٹر فورم“ سمیت دبئی میں ہونے والی کوپ۔28 میں پھرپور کردار ادا کریں گے۔ امریکہ کا اعلان

ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کم کرنے کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے،کراچی انٹرنیشنل واٹر کانفرنس“ کی راءے

0

کراچی ( یو این آءی ):ریاستہائے متحدہ امریکہ کے ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ( یو ایس ایڈ) نے ”چھٹی کراچی انٹرنیشنل واٹر کانفرنس“ کے لیے ”حسار فاؤنڈیشن“ کے ساتھ کانفرنس میں حصہ لیا۔
27-28 نومبر کو منعقدہ پروگرام ”Bring Water Back to Climate Discourse” کا موضوع پانی سے متعلق تھا۔ کانفرنس کا مقصد آفات، عالمی موسمیاتی ہنگامی صورتِ حال میں بنیادی کردار اور ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کم کرنے کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ کانفرنس میں پانی، موسمیاتی تبدیلی، خوراک اور ذرائع معاش کے تحفظ پر کام کرنے والے ماہرین اور دانشوروں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔
یو ایس ایڈ کی ”واٹر گورننس فار سندھ ایکٹیویٹی“، جو HANDS (ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن سوسائٹی) کے ذریعے لاگو کی جارہی ہے، نے "Synergizing Growth: Public Private Partnership Redefining ”بلدیاتی خدمات“ کے موضوع پر ایک پینل ڈسکشن کا اہتمام کیا۔ کانفرنس میں بلدیاتی خدمات کو بڑھانے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ گفتگو میں تعاون کے مواقع اور موثر ماڈلز کی تلاش پر بھی بات کی گئی۔ کانفرنس میں متعلقہ شعبوں کے ماہرین نے ماہرانہ اور بہتر کارکردگی کے حامل طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

یو ایس ایڈ کے علاقائی دفتر کی ڈائریکٹر ریچل گرانٹ نے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”آبی وسائل کی منصفانہ تقسیم، تحفظ اور موثر انتظام کو یقینی بنانے کے لیے جامع اور شفاف فریم ورک کی اشد ضرورت ہے۔“

ان کا کہنا تھا کہ صاف پانی، مناسب صفائی ستھرائی اور حفظان صحت غذائیت کی کمی کو ختم کرنے کے لیے بہت ضروری ہیں۔ ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمارا مشترکہ عزم ہمارے بچوں کی صحت اور فلاح کے لیے بہت ضروری ہے۔

انہوں نے ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ کاوشوں اور عزم کی تعریف کی اور پاکستانی عوام کے بہتر مستقبل کے لیے امریکہ کے مسلسل عزم کو اجاگر کیا اور اس بات کا ذکر کیا کہ اس کے نتائج نہ صرف حکومت پاکستان کی کوششوں کو تقویت دیں گے بلکہ آئندہ ”ورلڈ واٹر فورم“ اور دبئی میں COP28 میں ہونے والے مباحثوں میں کردار ادا کریں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ صاف پانی کی فراہمی کے لیے اہم کردار اور موثر اور پائیدار ”میونسپل خدمات“ کی مانگ بے مثال سطح پر پہنچ گئی ہے۔ تیزی سے ”اربنائزیشن“ نے ان مطالبات کو پورا کرنے کے لیے ایک متبادل راستے کے طور پر PPPs کی اہمیت کو مزید اجاگر کیا، جس سے پبلک سیکٹر اور نجی اداروں کے درمیان تعاون کو فروغ ملا۔

یو ایس ایڈ نے سندھ حکومت کے ساتھ مل کر پہلے ہی ”یو ایس ایڈ سندھ بنیادی تعلیمی پروگرام“ کے ذریعے متعارف کرائے گئے اپنے ایجوکیشن مینجمنٹ آرگنائزیشن ماڈل کے ذریعے کامیاب پی پی پیز کو آگے بڑھایا ہے، جہاں یو ایس ایڈ کے تیار کردہ جدید اسکولوں کا انتظام حکومت کی طرف سے نجی شعبے کی تنظیموں کے ذریعے کروایا جارہا ہے۔ اس پر مختلف اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے مثبت فیڈبیک موصول ہوا، اور دیگر صوبوں نے اس میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔

موثر اور پائیدار آبی وسائل کا انتظام سماجی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے۔ چاہے پینے کے صاف پانی کا انتظام ہو، زراعت اور صنعت کے لیے پانی کی تقسیم ہو، یا آلودہ پانی کو مؤثر طریقے سے ٹھکانے لگانے کے لیے نظام کی فعالیت، پانی سے متعلق ان مسائل کے لیے نقطہ نظر سماجی اور اقتصادی ترقی کی بنیاد بنائے گا۔

Please follow and like us:
Pin Share
Leave A Reply

Your email address will not be published.