لاہور—قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈراور پاکستان تحریک انصاف کے نمائندے عمر ایوب نے بیان دیا ہے کہ فوج اور دیگر سکیورٹی ادارے ریاست کے ملازمین ہیں اور انہیں اپنے دائرے میں رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان 9 مئی کے سی سی ٹی وی فوٹیج کے لیے مقدمہ دائر کریں گے۔
لاہور میں عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے وضاحت کی کہ فوج، ایف سی اور خفیہ ایجنسیاں ریاست کی معاونت کرتی ہیں اور ان کو اپنے دائرہ کار میں محدود رہنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئین کے مطابق سیاست کا کام سیاستدانوں کا ہے۔ فوج کے پاس جی تھری رائفلز، توپیں اور ٹینک ہیں جبکہ ایئر فورس کے پاس ہوائی جہاز اور جی ایف 17 موجود ہیں۔ نیوی کے پاس سب میرین، بریگیڈ اور بحری جہاز ہیں۔
آئین کے آرٹیکل 7 کے مطابق، ریاست میں مجلس شوریٰ شامل ہے، اور قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلیاں اور ٹیکس عائد کرنے والے ادارے ریاستی اختیارات میں شامل ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کا پیغام ہے کہ مسلم لیگ ن اور پی پی پی عوام اور فوج کے درمیان ایک خلیج بنا رہی ہیں۔ الیکشن کمیشن کو مکمل طور پر آزاد ہونا چاہیے، کیونکہ یہ انتخابات کا سال ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صرف ایک مضبوط وزیراعظم ہی ملک کو موجودہ بحران سے نکال سکتا ہے، اور فارم 47 کی حکومت کوئی مو¿ثر کردار ادا نہیں کر سکتی۔ انہوں نے بجلی کی قیمت میں اضافے پر بھی تنقید کی، اور کہا کہ جس شخص کی تنخواہ بیس یا پچیس ہزار روپے ہے، وہ کیسے اپنے اخراجات پورے کرے۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ وہ آئی ایس پی آر کا ترجمان نہیں ہیں اور نو مئی کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ پی ٹی آئی کسی قسم کی ڈیل میں ملوث نہیں ہے۔