کوئی بھی فرد جو قومی سلامتی کو خطرہ پہنچائے اسے ملک بدر کیا جائیگا: امریکا
افغانستان سے آنے والے تمام تارکینِ وطن کا ازسرِنو جائزہ لیا جا رہا ہے,بڑے پیمانے پر لوگوں کو ملک سے باہر نکالنا پہلے سے زیادہ ضروری ہو چکا ہے۔
واشنگٹن: ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ نے کہا ہے کہ افغانستان سے آنے والے تمام تارکینِ وطن کا ازسرِنو جائزہ لیا جا رہا ہے اور قومی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والے کسی بھی شخص کو امریکہ سے نکال دیا جائے گا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر لوگوں کو ملک سے باہر نکالنا پہلے سے زیادہ ضروری ہو چکا ہے۔
کیرولین لیوٹ نے بتایا کہ پناہ گزینوں سے متعلق تمام فیصلے، اسائلم کیسز اور خصوصی امیگرینٹ ویزوں کا اجرا فی الحال روک دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں پیش آنے والے المناک واقعے کے بعد صدر کا بڑے پیمانے پر ڈی پورٹیشن منصوبہ پہلے سے زیادہ اہمیت اختیار کر چکا ہے۔
امریکی صدر کی صحت کے بارے میں بات کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی مجموعی صحت بہترین ہے۔ ان کا ایم آر آئی احتیاطی طور پر کیا گیا ہے، اور رپورٹ کے مطابق ان کا دل مکمل طور پر صحت مند ہے۔
واضح رہے کہ امریکا نے افغان پاسپورٹ پر سفر کرنے والے تمام افراد کے لیے ویزا اجرا بھی معطل کر دیا ہے جبکہ اسائلم کی تمام درخواستوں پر فیصلے روک دیے گئے ہیں۔ یہ اقدام گزشتہ ہفتے ایک افغان شہری کی جانب سے نیشنل گارڈز پر فائرنگ کے واقعے کے بعد اٹھایا گیا۔