بھارتی قید میں موجود بیگناہ پاکستانیوں کو جعلی مقابلوں میں مارنے کا منصوبہ بے نقاب
نئی دہلی ۔بھارتی فوج اور انٹیلی جنس اداروں نے ایک سنگین اور افسوسناک منصوبہ ترتیب دیا ہے، جس کے تحت غیر قانونی طور پر حراست میں لیے گئے پاکستانی شہریوں کو جعلی مقابلوں (فیک انکاؤنٹرز) میں نشانہ بنایا جائے گا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق مصدقہ اطلاعات سے معلوم ہوا ہے کہ بھارتی ایجنسیاں درجنوں پاکستانی شہریوں کو، جنہیں غیر قانونی طور پر قید میں رکھا گیا ہے، مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں لا کر فیک انکاؤنٹرز میں قتل کرنے کی تیاری کر رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس منصوبے کے تحت ان قیدیوں کو ہلاک کرنے کے بعد بھارتی میڈیا کے ذریعے انہیں سرحد پار سے آئے مبینہ دہشت گرد ظاہر کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ پہلے سے تیار شدہ ویڈیوز، تصاویر اور جعلی اسلحہ بھی میڈیا کو فراہم کیا جائے گا تاکہ جھوٹے دعووں کو “ثبوت” کے ساتھ پیش کیا جا سکے۔
اس عمل کا مقصد، سیکیورٹی ماہرین کے مطابق، پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی ناکامی کے بعد پاکستان کے خلاف ایک نئی من گھڑت کہانی گھڑ کر عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنا ہے۔
مصدقہ اطلاعات کے مطابق کچھ زیرِ حراست پاکستانیوں کو زندہ پیش کر کے میڈیا پر جھوٹے اعترافی بیانات دلوانے اور پاکستان مخالف بیانات دلوانے کی بھی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر 29 اور 30 اپریل کو اپنی پریس کانفرنسز میں واضح کر چکے ہیں کہ 723 پاکستانی شہری مختلف بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طور پر قید ہیں، جبکہ مزید 56 افراد بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی جبری حراست میں ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کسی بھی وقت ان قیدیوں کو اپنے سیاسی اور عسکری مقاصد کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔
یاد رہے کہ 24 اپریل کو آزاد کشمیر کے دو شہری، محمد فاروق اور محمد دین، جو غلطی سے سرحد پار کر گئے تھے، بھارتی فوج نے بے رحمی سے جعلی مقابلے میں شہید کر دیا تھا۔ سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں فیک انکاؤنٹرز کی تاریخ رکھتی ہے اور اس حوالے سے بدنام ہے۔
پہلگام فالس فلیگ کی ناکامی کے بعد بھارت شدید دباؤ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے، اور یہی وجہ ہے کہ اب وہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کرتے ہوئے معصوم جانوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرنے پر تُلا ہوا ہے۔