بھارت کی معروف اداکارہ سوارا بھاسکر نے فلسطین کے علاقے غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں بچوں کی ہلاکتوں اور انسانیت سوز مظالم پر خاموش تماشائی بنے رہنے پر عالمی برادری کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
سوارا بھاسکر، جنہوں نے ایک مسلمان سیاسی رہنما سے رشتہ ازدواج میں بندھ کر معاشرتی ہم آہنگی کی مثال قائم کی، نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں شدید جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نہ صرف غزہ کی سرزمین کو تباہ کر رہا ہے بلکہ ہمارے دلوں میں بسے انسانیت کے جذبے کو بھی روند رہا ہے۔
اداکارہ نے اپنی جذبات سے بھرپور پوسٹ میں النصر اسپتال پر بمباری کے واقعے کو اجاگر کیا، جہاں ایک صحافی سمیت متعدد افراد مبینہ طور پر زندہ جل گئے۔ انہوں نے لکھا کہ یہ منظر دل دہلا دینے والا ہے اور خاموش رہنا کسی جرم سے کم نہیں۔
سوارا بھاسکر نے مزید کہا، ’’میں روزانہ کوشش کرتی ہوں کہ معمولاتِ زندگی پر توجہ دوں، اپنی بیٹی کی معصوم تصویریں شیئر کروں، سوشل میڈیا پر وقت گزاروں… مگر ان سب کے باوجود میرے ذہن سے غزہ کے حالات محو نہیں ہوتے۔‘‘
انہوں نے لکھا کہ غزہ کے مناظر ہر روز آنکھوں کے سامنے گھومتے ہیں، جہاں والدین اپنے بچوں کی بے جان لاشوں کو گود میں لیے نوحہ کناں نظر آتے ہیں۔ بچے بمباری کا نشانہ بن کر جسمانی طور پر ٹکڑوں میں بٹ جاتے ہیں، اور لوگ اپنے عزیزوں کی باقیات پلاسٹک بیگز میں سمیٹتے پھرتے ہیں۔ آج ایک شخص کو خیمے میں زندہ جلتا دیکھ کر انسانیت لرز گئی ہے۔
سوارا بھاسکر نے اسرائیل کی کارروائیوں کو کھلے عام جنگی جرائم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’یہ سب ہمارے موبائل فونز پر براہ راست نشر ہو رہا ہے، اور اس کے باوجود ہم بےحسی کی دلدل میں دھنستے جا رہے ہیں۔ صرف آن لائن مصروف رہنا انسانیت کی بحالی کا ذریعہ نہیں بن سکتا۔‘‘
اپنے پیغام کے اختتام پر انہوں نے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ یہ معمولی بات نہیں کہ بچوں کو نشانہ بنایا جائے، اسکولز اور اسپتالوں پر حملے کیے جائیں، اور دنیا اس سب کو معمول بنا کر نظر انداز کرے۔ ہمیں اب بھی وقت ہے کہ خاموشی توڑیں اور مظلوموں کے حق میں آواز بلند کریں۔