اسلام آباد ۔وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار یوسف نے اعلان کیا ہے کہ حج کی پروازوں کا آغاز 28 مئی سے ہوگا۔ ان کے مطابق، اس سال 90 ہزار افراد سرکاری اسکیم کے تحت حج کے لیے روانہ ہوں گے، جن کے انتظامات حتمی مراحل میں داخل ہو چکے ہیں۔ وزیر اعظم کی جانب سے اس حوالے سے واضح ہدایات دی گئی ہیں۔

لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے بتایا کہ حاجیوں کی تربیت کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے، جبکہ دوسرا تربیتی کیمپ 8 اپریل سے شروع ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ حاجیوں کی بہتر تیاری کے لیے تربیت پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حج اور عمرہ ایمان کا معاملہ ہے، اور اس سے متعلقہ تمام امور عبادت کا درجہ رکھتے ہیں۔ سردار یوسف نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف سے اس ضمن میں مشاورت ہو چکی ہے، اور ان کی ہدایات کے مطابق تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن میں ویکسینیشن سمیت دیگر سہولیات شامل ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ بزرگ زائرین کے لیے خصوصی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں تربیتی سیشن ہوں گے، اور جب حج پروازیں ملک بھر سے روانہ ہوں گی، تو افسران کی ڈیوٹیاں بھی تفویض کی جائیں گی۔

وفاقی وزیر نے دہرایا کہ حج پروازوں کا آغاز 28 مئی سے ہوگا، اور 90 ہزار افراد حکومتی اسکیم کے تحت جائیں گے، جن کے انتظامات مکمل ہونے کے قریب ہیں۔ وزیر اعظم کی جانب سے رہنمائی فراہم کی جا چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی سرکاری افسر ایمانداری سے کام کرے تو یہ بھی ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ 2013 سے 2018 کے دوران وزیر تھے، ان کی کوشش تھی کہ ہر عام شہری کو حج کا موقع ملے۔ اب بین الاقوامی سطح پر حج کا خرچ 10 لاکھ 50 ہزار روپے تک جا پہنچا ہے، جبکہ 21 سے 22 دن کے شارٹ ٹرم حج کا پیکیج 11 لاکھ 50 ہزار روپے کا ہوگا، اور جو رقم بچتی ہے، وہ حاجی کو واپس کی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حاجیوں کو ان کا حق دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ دو ماہ باقی ہیں، اور انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ سعودی عرب کی حکومت بھی وہاں حاجیوں کے لیے اعلیٰ معیار کے انتظامات کرتی ہے۔

آخر میں سردار یوسف نے بتایا کہ حجاج کرام کی سہولت کے لیے میڈیکل مشن، ٹرانسپورٹ اور دیگر سہولیات بہتر بنائی گئی ہیں۔ یہ انتظامات سعودی حکومت کی جانب سے کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں آج تک ایسی کوئی اطلاع نہیں ملی کہ کسی پاکستانی حاجی نے وہاں جا کر بھیک مانگی ہو۔