انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیر اہتمام چمپیئنز ٹرافی 2025 کا انعقاد پاکستان میں ہونے جا رہا ہے، جس کے لیے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ لاہور کا قذافی اسٹیڈیم اور کراچی کا نیشنل اسٹیڈیم جدید بین الاقوامی معیار کے مطابق تزئین و آرائش کے بعد کھول دیے گئے ہیں۔ توقع کی جا رہی ہے کہ یہ ٹورنامنٹ شائقین کرکٹ کے لیے ایک یادگار تجربہ ثابت ہوگا۔
چمپیئنز ٹرافی میں بیٹرز کی شاندار اننگز
ماضی کے چمپیئنز ٹرافی ٹورنامنٹس میں بیٹرز نے کئی ناقابل فراموش اننگز کھیل کر ریکارڈ قائم کیے۔ آئیے چمپیئنز ٹرافی کی تاریخ میں شاندار کارکردگی دکھانے والے 5 نمایاں بلے بازوں کی کارکردگی پر نظر ڈالتے ہیں:
کرس گیل (ویسٹ انڈیز)
ویسٹ انڈیز کے دھواں دار بلے باز کرس گیل نے 2002 سے 2013 کے درمیان چمپیئنز ٹرافی کے 17 میچز میں 52.73 کی شاندار اوسط سے 791 رنز بنائے، جس میں تین سنچریاں اور ایک نصف سنچری شامل ہے۔ وہ اپنی تباہ کن بیٹنگ اور طوفانی چھکوں کے لیے مشہور تھے اور چمپیئنز ٹرافی کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹر ہیں۔
2006 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلی گئی ان کی 135 گیندوں پر 133 رنز کی ناقابل شکست اننگز سب سے نمایاں رہی، جس نے ویسٹ انڈیز کو سیمی فائنل میں فتح دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ اسی طرح انگلینڈ کے خلاف ایک گروپ میچ میں انہوں نے 101 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر ٹیم کو فتح سے ہم کنار کیا۔
مہیلا جے وردھنے (سری لنکا)
سری لنکا کے سابق اسٹار بیٹر مہیلا جے وردھنے نے 2000 سے 2013 کے درمیان چمپیئنز ٹرافی کے 22 میچز میں 41.22 کی اوسط سے 742 رنز بنائے۔ اگرچہ وہ کوئی سنچری اسکور نہ کر سکے، لیکن کئی اہم مواقع پر ذمہ دارانہ بیٹنگ سے ٹیم کو فتوحات دلائیں۔
2006 میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں ان کی 113 گیندوں پر 77 رنز کی اننگز یادگار تھی، جس کی بدولت سری لنکا ایک قابلِ دفاع ہدف تک پہنچا۔ وہ 2002 کی چمپیئنز ٹرافی جیتنے والی سری لنکن ٹیم کا بھی اہم حصہ تھے، جہاں انہوں نے بارش سے متاثرہ فائنل میں 77 رنز کی قیمتی اننگز کھیلی تھی۔
شیکھر دھون (بھارت)
بھارت کے جارح مزاج اوپنر شیکھر دھون نے چمپیئنز ٹرافی کے صرف دو ایڈیشنز (2013 اور 2017) میں 10 میچز کھیل کر 77.88 کی شاندار اوسط سے 701 رنز اسکور کیے۔ ان کے رنز میں 3 سنچریاں اور دو نصف سنچریاں شامل ہیں۔
2013 کے ایڈیشن میں، انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف 114 رنز کی زبردست اننگز کھیلی، جبکہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ناقابلِ شکست 102 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو ٹائٹل جیتنے میں مدد دی۔ وہ 2013 اور 2017 کے چمپیئنز ٹرافی میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی رہے۔
کمار سنگاکارا (سری لنکا)
سری لنکا کے عظیم وکٹ کیپر بیٹر کمار سنگاکارا نے 2000 سے 2013 کے درمیان چمپیئنز ٹرافی کے 22 میچز میں 37.94 کی اوسط سے 683 رنز اسکور کیے، جس میں ایک سنچری اور چار نصف سنچریاں شامل ہیں۔
2013 کے ایڈیشن میں انگلینڈ کے خلاف 135 گیندوں پر 134 رنز کی ناقابل شکست اننگز ان کے کیریئر کی بہترین باریوں میں سے ایک تھی، جس کی بدولت سری لنکا نے 294 رنز کا بڑا ہدف حاصل کیا۔
سارو گنگولی (بھارت)
بھارت کے سابق کپتان سارو گنگولی نے 1998 سے 2004 کے درمیان چمپیئنز ٹرافی میں 11 اننگز میں 73.88 کی غیرمعمولی اوسط سے 665 رنز بنائے، جن میں 3 سنچریاں اور 3 نصف سنچریاں شامل ہیں۔
2000 کے سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ کے خلاف 142 گیندوں پر 141 رنز کی شاندار اننگز ان کے کیریئر کی یادگار ترین باریوں میں شمار کی جاتی ہے، جس نے بھارت کو فائنل تک پہنچنے میں مدد دی۔
دیگر نمایاں بلے باز:
جیکس کیلس (جنوبی افریقہ) – 653 رنز (سب سے زیادہ اسکور: 113)
راہول ڈریوڈ (بھارت) – 627 رنز (بہترین اسکور: 76)
رکی پونٹنگ (آسٹریلیا) – 593 رنز (بہترین اننگز: ناقابل شکست 111)
شیونرائن چندرپال (ویسٹ انڈیز) – 587 رنز (بہترین اسکور: 74)
سنتھ جے سوریا (سری لنکا) – 536 رنز (بہترین اسکور: ناقابل شکست 102)
یہ بیٹرز اپنی غیرمعمولی کارکردگی کی بدولت کرکٹ کی تاریخ میں اپنا مقام بنا چکے ہیں۔ ان کی انفرادی بیٹنگ نے ٹیم کو نہ صرف فتوحات دلائیں بلکہ چمپیئنز ٹرافی کے ٹائٹل کی دوڑ میں اہم کردار ادا کیا۔