کراچی میں عالمی اردو کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں کو ٹک ٹاک جیسے سوشل میڈیا ایپس سے نکال کر اصلی دنیا میں لائیں، تاکہ وہ حقیقی زندگی کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔
شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ “سوشل میڈیا پر آج کل کوئی بھی کسی کے بارے میں کچھ بھی کہہ سکتا ہے، جو دل چاہے کہیں، لیکن اپنے الفاظ کا انتخاب درست رکھیں۔” انہوں نے کہا کہ “آپ ڈاکٹر یا انجینئر بن سکتے ہیں، لیکن اگر آپ کی تربیت اچھی نہیں ہے تو اس کا کوئی فائدہ نہیں۔”
شاہد آفریدی نے اپنے داماد شاہین آفریدی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ شاہین کی فیملی نے ہمیشہ اس پر اچھے اثرات مرتب کیے اور اس کی تربیت بھی بہت اچھی تھی۔ ان کے مطابق، شاہین کی فیملی کے ساتھ ان کی اور شاہین کی فیملی کے بڑوں کا اچھا تعلق تھا اور سب نے اس کی تربیت کی تعریف کی تھی۔
شاہد آفریدی نے شادی کے حوالے سے بھی کہا کہ “لڑکے کی انکوائری ضروری ہے، کیونکہ لڑکا اور لڑکی دونوں کو اچھا ہونا چاہیے تاکہ ایک اچھی نسل پیدا ہو سکے جو ملک کے لیے فائدہ مند ہو۔”
آخر میں شاہد آفریدی نے ملک کی بہتری کے حوالے سے بات کی اور کہا کہ “ملک چلانے کی بات ہے، ساری قوم کو ایک ساتھ بیٹھ کر ملک کو بہتر بنانا ہوگا۔ اگر آپ کی نیت صاف ہے تو آپ ملک کو لے کر چلیں گے، لیکن اگر آپ خود کو درست سمجھیں اور دوسروں کو غلط سمجھیں تو ایسا نہیں ہو سکتا۔”