The news is by your side.

ہم ریاست سے لڑائی نہیں دینی مدارس کو حکومت کے قبضے سے آزاد کرنا چاہتے ہیں، فضل الرحمن

جامعہ عثمانیہ نوشہرہ میں تقریب سے خطاب،اگر یہ لوگ نہ سمجھے تو اسرائیل مردہ باد کانفرنس میں ان کے لیے بھی مردہ باد کا نعرہ لگائیں  گے۔

0

نوشہرہ : جمعیت علماء اسلام ( جے یو آئی ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومت مدارس کو دہشتگردی سے منسوب کررہی ہے، ہم مدارس کی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں، ہم قیامت تک دین اسلام کے لئے جنگ کرتے رہیں گے۔

جامعہ عثمانیہ نوشہرہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن نہ کرانے کی کوشش بھی اس ایجنڈے کا حصہ ہے کہ نوجوانوں کے دل و دماغ میں وہ دین ڈالا جائے جو مغرب کو قابل قبول ہو، اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی جتنی بھی ہمدردی ہمیں دیکھائے کہ ہم مدارس کو مین سٹریم میں لارہے ہیں، مجھے یقین نہیں۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اسلامیہ کالج بھی ایک دینی مدرسے تھا جب حکومت نے قبضہ کیا تو دینی علم ختم کردیا ، حکومت نے جہاں بھی قبضہ کیا ہے وہ آج مدرسہ نہیں رہا، ہم حکومت کے قبضے سے دینی مدارس کو آزاد کرنا چاہتے ہیں، ہم ریاست سے لڑائی نہیں چاہتے صرف اپنے مدارس کا تحفظ چاہتے ہیں۔

فضل الرحمان نے کہا کہ الیکشن سے قبل پی ڈی ایم کی حکومت بنی تو ہم نے یہ مسئلہ حکومت کے سامنے رکھ دیا، وہ اس بات پر آمادہ ہوگئے کہ مدارس کی رجسٹریشن وہاں ہوگی جہاں مدارس چاہتے ہیں، جو ڈرافٹ حکومت نے بنایا تھا وہ ہم سب نے قبول کیا تھا اور پیپلز پارٹی  اس میں شامل تھی۔

سربراہ جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ ہم نے جو بل پی ڈی ایم حکومت میں متفقہ طور پر بنایا تھا وہ پاس نہیں ہوا، 26 ویں آئینی ترمیم کےلئے ہم سے مذاکرات ہوئے، پھر دینی مدارس کا بل پیش ہوا، قومی اسمبلی اور سینیٹ سے پاس ہوا لیکن صدر مملکت آصف زرداری نے مسترد کیا اور دستخط نہیں کئے، آصف زرداری نے 26 ویں آئینی ترمیمی بل پر اعتراض نہیں کیا۔

انہوں نےمزید کہا کہ ہم نے آپ کے ساتھ مذاکرات کئے آپ کے خلاف ڈنڈا نہیں اٹھایا،  اگر یہ لوگ نہ سمجھے تو کل اسرائیل مردہ باد کانفرنس میں ان کے لیے بھی مردہ باد کا نعرہ لگائیں  گے۔

Please follow and like us:
Pin Share
Leave A Reply

Your email address will not be published.