ڈھاکہ۔بھارت نواز بنگلہ دیش کی معزول وزیراعظم شیخ حسینہ کے بھارت فرار ہونے کے بعد سے ڈھاکہ اور اسلام آباد کے مابین تعلقات میں تیزی سے بہتری آئی ہے، جبکہ نئی دہلی نے اس نئی پیش رفت پر اپنی روایتی مخالفت اور پروپیگنڈا جاری رکھا ہوا ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، بنگلہ دیش نے پاکستانی شہریوں کے لیے سیکیورٹی کلیئرنس کی شرط ختم کر دی ہے، جس پر بھارت میں ہلچل مچ گئی ہے۔ ایک بھارتی صارف نے اس پیشرفت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا کہ اس رفتار سے معاملات طے ہو رہے ہیں، آئندہ ایک یا دو سال میں بنگلہ دیش پاکستان میں ضم ہو جائے گا۔
اس سے قبل پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں تقریباً 20 سال بعد ایک اہم پیشرفت سامنے آئی تھی، جب پاکستان سے ایک مال بردار بحری جہاز پہلی بار بنگلہ دیش پہنچا۔
پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں یہ ’ڈرامائی تبدیلی‘ سمندری راہداری کی بحالی کے حوالے سے اہمیت کی حامل ہے، جس سے دونوں ممالک کے مابین تجارت کو فروغ ملے گا۔
یاد رہے کہ 1971 کی جنگ اور پاکستان کے قیام کے بعد سے پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں مسلسل اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے۔ شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد عبوری حکومت نے کنٹرول سنبھالا ہے، جس کی قیادت محمد یونس کر رہے ہیں۔
بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق، 2009 سے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے پاکستان سے تجارت پر مختلف پابندیاں عائد کی تھیں اور کچھ پاکستانی مصنوعات کو ’ریڈ لسٹ‘ میں شامل کر دیا تھا۔ ریڈ لسٹ میں شامل ہونے کے سبب پاکستانی مصنوعات کو کلیئرنس کے لیے کئی دن لگ جاتے تھے، جس سے وقت کے ساتھ ساتھ پاکستان سے بنگلہ دیش کو اشیاء کی برآمدات میں کمی آتی رہی۔