حکومت کے پی ٹی آئی کے احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے سخت سیکورٹی اقدامات،
جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند کیے گئے۔
اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے آج ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند کیے گئے۔
پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کو روکنے کے لیے حکومت کی جانب سے اربوں روپے کے وسائل جھونک دیے گئے ، سیکنٹروںکے حساب سے کنتینروں کے ذرایعے شہر کے ہتر داخلی اور خارجی راستے کو بنا کر دیا گیا جبکہ اسلام آباد پولیس کی مدد کے لیے رینجرز اور ایف سی کی خدمات حاصل کرنے کے علاوہ پنجاب اور سندھ سے بھی پولیس کی خدمات حاصل کی گئیں،

حکومت نے اسلام آباد کے راستے بند کر دیے ہیں اور دارالحکومت کو جانے والے زيادہ تر راستوں پر کنٹیرز کھڑے کر دیے گئے ہیں۔
چھبیس نمبر چُنگی کنٹینر لگا کر مکمل سیل کر دی گئی ہے اور وہاں رینجرز کو تعینات کر دیا گیا ہے جبکہ سری نگر ہائی وے بھی زیرو پوائنٹ کے مقام پر بند کر دی گئی ۔
ایکسپریس وے بھی کھنہ پل کے مقام پر دونوں طرف سے بند کر دی گئی ہے۔ کھنہ پل پر رکھے گئے ایک کنٹینر میں آگ بھڑک اٹھی تاہم اس کی وجہ معلوم نہ ہو سکی۔ ائیر پورٹ جانے والے راستے پر بھی کنٹینرز لگا دیے گئے ہیں جبکہ فیض آباد سے اسلام آباد کا راستہ بھی بند کر دیا گیا ہے۔
راولپنڈی میں پولیس نے فیض آباد سے 16 افراد کو حراست میں لے لیا، پولیس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے 100 سے 150 کارکن موجود تھے جنہیں منشتر کیا گیا اور کچھ کو حراست میں لیا گا،
