بھارت میں ٹرینی ڈاکٹرکی عصمت دری اورقتل پرپاکستان سمیت عالمی تنظیمیں سراپااحتجاج،
بھارت کے مختلف شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جس کا دائرہ پھیلتا جا رہا ہے ،
اسلام آباد ( یو این آئی رپورٹ) ٹرینی لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ کولکاتا میں ہونے والا عصمت دری کا واقعہ دنیا بھر میں بھارت کی بدنامی کا باعث بننے لگا ، پاکستان سمیت مختلف ممالک میں قائم انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارتی معاشرے بلخصوص ہندو سماج میں پائی جانے والی انتہاپسندی ، شر پسندی اور جنونیت کے باعث اسے حیوانی رویے کے حامل انسانوں کا ملک قرار دینا شروع کر دیا،
ان تنظیموں کا کہنا ہے کہ جس بیدردی اور پاگل پن سے لیڈی ڈاکٹر کی عصمت دری کی گئی اور اس کے بعد جس طرح سے اسے قتل کیا گیا ، ایسا انسانوں کی معاشرے میں نہیں ہوتا ، یہ ایک جانور ہی ہوتا ہے جو دوسرے ڈاکٹر کو چیر پھاڑ کر کھا جاتا ہے اور اسی قسم کا رویہ لیڈی ڈاکٹر عصمت دری اور بعدازاں اسے بیدردی سے قتل کرنے والے انسانوں کے رویے میں دیکھنے کو ملتا ہے ،
واضح رہے کہ ہندود مذہب کے پیرکار ہمیشہ سے ہی جنونی رہے ہیں مگر ان میں حیوانیت کا عنصر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پید ا کیا ، اس کے مودی کے دس سالہ دوراقتدار میں بھارت حیوانوں اور وحشی درندوں کا ملک بن گیا ،
ان کے اندر پائی جانے والی درندگی کی صفت کے باعث اس وقت بھارت میں بسنے والی کوئی بھی اقلیت محفوظ نہیں ، کیا مسلمان ، کیا عیسائی اور کیا سکھ سب کے سب ہی ہندتوا کے پیروں کاروں کو کھٹکتے ہیں، مسلمانوں پر توان کا خصوصی فضل و کرم رہتا ہے ،
مودی کے دس سالہ دور میں نجانے مسلمانوں کی کتنی بستیاں صفہ ہستی سے مٹ گئیں اور نجانے کتنے مسلمان مرد ، عورتیں، بوڑھے ، بچے انسانیت سوز ظلم و تشدد کے باعث زندہ درگور کر دیے گئے ،
اقلیتوں بلخصوص مسلمانوں کا نام و نشان ختم کرنے کے جنون میں مبتلا نریندر مودی اپنی درندہ صفت رویے اور سوچ میں اس قدر پاگل ہوا کہ اپنی ہندوو بچی کی بھی حفاظت نہ کر سکا،
اس واقعے کے بعد بھارت کے مختلف شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے جس کا دائرہ پھیلتا جا رہا ہے ،
بھارت کی ڈاکٹرز کمیونٹی اس واقعے کے خلاف سب سے زیادہ سراپا احتجاج ہے اور اس کی جانب سے مجرمان کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے ،
پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر ملوث ایک شہری رضاکار سنجے رائے کو گرفتار کر لیا گیا ہے
تاہم احتجاج کرنے والوں میں بھی اس بات پر بھی شدید غم و غصہ پایا جا تا ہے کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بینر جی کی حکومت کی کارکردگی مجرمان کے خلاف کاروائی کے حوالے سے اطمینان بخش نہیں ہے ،