اسلام آباد (یو این آئی) عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کے بینکنگ سیکٹر کی ریٹنگ مستحکم کردی۔موڈیز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بینکنگ سیکٹر کی آوٹ لک پہلے منفی تھی لیکن پاکستان نے مشکل وقت میں بینکوں کی مدد کی، ڈیپازٹرز کا نقصان نہیں ہوا اور بینکنگ کے اچھے منافع کی وجہ سے آوٹ لک مستحکم کی گئی ہے
بینکوں کے منافع سے بہتر فنڈنگ، معاشی و سیاسی بحران سے نمٹنے میں مدد ملی، بینکنگ سیکٹر کا منافع بلند شرح سود ٹیکسز کی وجہ سے کم ہو سکتا ہے۔موڈیز نے رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ پاکستانی بینکنگ نظام پر معاشی اور مالیاتی دباﺅ کم ہو رہا ہے، پاکستان کی معاشی شرح نمو دو فیصد رہنے کی توقع ہے، مہنگائی کی شرح اس مالی سال میں 23 فی صد رہنے کا امکان ہے، پچھلے مالی سال مہنگائی کی شرح 29 فی صد تھی۔
عالمی ریٹنگ ایجنسی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا موجودہ پروگرام اپریل میں ختم ہونے کے بعد متنازعہ الیکشن کے نتیجے میں بننے والی کمزور مینڈیٹ کی حامل حکومت کو نئے پروگرام کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہوگا
پاکستان کو بیرونی قرضوں کی ادائیگی کیلئے بھی کافی دباو¿ کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، اگر آئی ایم ایف سے بروقت نیا معاہدہ نہ ہوا اور دیگر پارٹنرز سے قرض نہ مل سکے تو دیوالیے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔
موڈیز کا کہنا ہے کہ سماجی دباو¿ اور ناقص گورننس آئی ایم ایف معاہدے اور دیگر معاملات میں بے یقینی پیدا کرسکتے ہیں
اگر آئی ایم ایف سے بروقت معاہدہ ہوجائے اور دیگر بائی لیٹرل اور ملٹی لیٹرل پارٹنرز سے بغیر کسی تاخیر کے قرضے مل جائیں تو دیوالیہ کے خطرات دور ہوجائیں گے، تاہم ان قرضوں کے حصول کیلئے پاکستان کے سماجی حالات فیصلہ کن کردار ادا کریں گے۔