مودی سرکار کا متنازعہ وقف ترمیمی بل،مسلمانوں کی جائیدادوں پر قبضے کی گھناونی سازش،مسلمان سراپا احتجاج،
اپنے دور اقتدار میں مودی نے مسلمانوں کی زندگیاں اجیرن کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی اور ان پر صہ حیات تنگ کیے رکھا،
نئی دہلی:مودی سرکار کا وقف ترمیمی بل کی آڑ میں مسلمانوں کی زمینیں ہتھیانے کا حربہ، ،مسلم کمیونٹی میں تشویش کی لہر، کئی شہروں میں احتجاج، مظاہرین کے خلاف ہندو انتہا پسند حکومت قہر ڈھانے لگی،
اپنے طویل دور اقتدار میں مودی نے مسلمانوں کی زندگیاں اجیرن کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی اور اس نے اپنے آپ کو ایک بدترین، جابر ، جنونی اور انتہاپسند حکمران ثابت کیا،
مودی سرکار نے متنازع وقف بل کے ذریعے مسلمانوں کی املاک پر قبضے کا شاطرانہ منصوبہ ترتیب دیا جس پر عملدرآمد کے لیے رات کے اندھیرے میں اس بل کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا سے منظور کروا لیا،
وقف بورڈ کے نام پر مسلمانوں کی زمینوں کو متنازع قرار دینا دراصل بی جے پی کی اقلیت دشمنی کا واضح ثبوت ہے،
اپنی غنڈا گردی چھپانے کے لیے ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے یہ موقف اختیار کیا جا رہا ہے کہ مسلم وزراء کے اشتعال انگیز بیانات نے فرقہ وارانہ نفرت کو ہوا دی ہے،
بی جے پی حکومت کی سرپرستی میں مسلمانوں کی مذہبی شناخت اور املاک کو مٹانے کی منظم کوشش کی جا رہی ہے،
وقف بل کے ذریعے اقلیتوں کو ان کے آئینی حقوق سے محروم کرنے کی مذموم سازش کی جا رہی ہے،
کولکتہ کی سڑکوں پر اپنے جائز حقوق کے لیے احتجاج کرنے والے مسلمانوں کو مجرم قرار دیا جا رہا ہے جبکہ اصل مجرم سرکار کی خاموشی ہے،
مسلمانوں کے حقوق کی پامالی بھارت کو خانہ جنگی کی طرف لے جا رہی ہے،
وقف بل کے نام پر مسلمانوں کو جائیدادوں سے محروم کرنا یہ ثابت کرتا ہے کہ بھارت مسلمانوں کے لیے غیر محفوظ ملک ہے،