The news is by your side.

حکومت سٹیک ہولڈرز کواعتماد میں لے،ٹیکس پیئرزکوعزت دے،صدراسلام آباد چیمبر ناصر قریشی

ملک میں سرمایہ کاروں اور کاروباری طبقے کا برا حال ہے۔

0

اسلام آباد:حکومت ملک میں بزنس کمیونٹی کو  کام کرنے دے،کنٹرولڈ اکانومی سے بہت سی چیزوں کو کنٹرول کرنا مشکل ہو جائے گا، پالیسیاں ترتیب دیتے ہوئے  سٹیک ہولڈرز  کو اعتماد میں لیا جائے اور ٹیکس پیئر کو عزت دی جائے،

 ان خیالات کا اظہار صدر اسلام چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ناصر قریشی نے اردو نیوز انٹرنیشنل(یو این آئی ) کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا  ،

انھوں نے کہا کہ ہمارے ہاں آج تک کسی حکومت نے ٹیکس ہدف حاصل نہیں کیا پھر بھی ہر سال ٹیکس ہدف بڑھا دیا جاتا ہے ، فائیلر ، نان فائیلر اور لیٹ فائیلر کی کیٹگریز کے ذریعے لوگوں میں تقسیم پید ا کر دی گئی ہے ،

انھوں نے کہا کہ ٹیکس پیئر کو کچھ تو عزت ملنی چاہیے دنیا کے ہر ملک میں ٹیکس پیئر کو عزت اور بہت سی مراعات ملتی ہیں لیکن ہمارے ملک میں ایسا کوئی سلسلہ نہیں ،

ناصر قریشی نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کے وہ سٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لے کر پالیسیاں بنائے ، ہم نے اس سال بجٹ سے قبل وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے جنوری سے مشاورت کا آغاز کر دیا تھا لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ،

اسلام آباچیمبر کے صدر کا کہنا تھا کہ ملک میں فارما، رئیل سٹیٹ اور کنسٹرکشن انڈسٹری سمیت ہر انڈسٹری کا برا حال ہے ، سرمایہ کار ملک چھوڑ کر دیگر ملکوں میں جارہے ہیں اور وہاں انڈسٹری لگا کر خوب ترقی کر رہے ہیں ، مگر ہمارے ہاں بزنس کرنا ہی مشکل ہو گیا ہے ،

انھوں نے کہا ک ہمارے کئی سرمایہ کار افریقہ کے ملکوں میں جا کر سرمایہ کاری کر رہے اور مطمئن ہیں ، سرمایہ کار کو توجہ اور سازگار ماحول ملے تو وہ باہر کیوں جائے ، انھوں نے کہا کہ درست پالیسیوں سے ملک ایک سال میں ٹریلین ڈالر  اکانومی بن سکتا ہے ،

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں ٹیکسٹائل ، ماربل ، گرے نائیٹ میں بہت پوٹینشل موجود ہے ، ناصر قریشی نے کہا کہ حکومت لیپ ٹاپ اور انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے لوگوں کے ہاتھ میں مچھلی نہ دے بلکہ ان کو مچھلی پکڑنا سکھائے،

پاکستان دنیا کا سب سے خوبصورت ملک ہے کاروباری طبقہ یہاں سرمایہ کاری کرنا اور پھلنا ، پھولنا چاہتا ہے ،ہمارے ملک میں کسی چیز کی کمی نہیں ،کنٹرولڈ اکانومی پر جائیں گے تو بہت سی چیزوں کو کنٹرول کرنا مشکل ہو جائے گا ،بزنس کمیونٹی کو اس کا کام کرنے دینا چاہیے اور اشیاء کی قیمتوں کا تعین اگر مارکیٹ فورسز کے ذریعے ہونا چاہیے،

انھوں نے کہا کہ پاکستان کو میجر تبدیلیوں کی ضرورت ہے ، ہمیں سی ایس ایس کے نظام کو بدلنا ہوگا ، ایسا نظام دنیا میں کہیں نہیں ہے ، ہر شعبے کے لیے سلیکشن کا معیار اوپن میرٹ ہونا چاہیے

Please follow and like us:
Pin Share
Leave A Reply

Your email address will not be published.