اسلام آباد : سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے کے بعد ملک میں پیدا ہونے والے سیاسی بھونچال سے ملک کا سیاسی نظام غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہو گیا اور نئی نئی خبرین ابھر کر سامنے آنے لگیں،
آئینی بینچ کے فیصلے نے جہان ملک کی ایک سیاسی جماعت تحریک انصاف کے وجود کو خطرے سے دوچار کر دیا، وہاں فارم 47 کی حکومت کو طاقت ور بنانے کے راستے بھی کھول دیے ،
آئینی بینچ کے فیصلے سے تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں عددی طور پر تو نقصان پہنچا ہی ہے وہیں صوبہ خیبر پختونخوا میں اس کی حکومت کے وجود کو بھی خطرات سے دوچار کر دیا ہے ،
اس فیصلے کے بعد ملک مین 27 آئینی ترمیم کی باز گشت سنائی دے رہی ہے اور کہا جا رہا کہ اس کے ذریعے آئین میں بعض ایسی ترامیم ہو سکتی ہیں جن کے تحت پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین ٓآصف علی زرداری کو صدرمملکت کے عہدے سے محروم ہونا پڑ سکتا ہے،
اس اطلاع کے منظر عام پر آنے کے بعد پیپلزپارٹی کو بھی لینے کے دینے پڑ گئے ہیں اور اس کے رہنما وضاحتوں پر وضاحتین جاری کر رہے ہیں،
اس حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی مرکزی ترجمان شازیہ مری کا کہنا ہے کہ صدر زرداری کے استعفے کی افواہیں من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی ہیں۔
جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے صدر آصف علی زرداری کے استعفے کی افواہوں پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
شازیہ مری کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور صدر آصف علی زرداری نے ثابت کیا ہے کہ ہم کبھی میدان نہیں چھوڑتے، تاریخ گواہ ہے صدر آصف زرداری نے آمریت اور قید کا سامنا کیا لیکن پیچھے نہیں ہٹے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارے اتحادیوں سے اچھے تعلقات ہیں اور 4 صوبائی اسمبلیوں، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں دو تہائی اکثریت درکار ہے، اس لیے ایسے کسی سوال کا کوئی جواز نہیں۔
Please follow and like us: