لاہور۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق میڈیا کوآرڈینیٹر جاوید بدر نے ایک کھلا خط جاری کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف پر ماضی میں لگائے گئے الزامات اور تنقید پر معذرت کی ہے۔
جاوید بدر نے اپنے خط میں اپنی سابقہ غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نواز شریف پر بلاجواز الزامات لگائے اور ان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا۔
انہوں نے نواز شریف سے معافی کی درخواست کرتے ہوئے اپنی حرکتوں کو کم عقلی اور ناپختگی قرار دیا اور واضح کیا کہ یہ معذرت کسی دباؤ یا ذاتی مفاد کے تحت نہیں بلکہ اپنے ضمیر اور آخرت کی جوابدہی کے خوف سے کی جا رہی ہے۔
جاوید بدر نے پی ٹی آئی کی قیادت کے تحت معاشرے میں سیاسی زہر پھیلانے اور نوجوانوں کو گمراہ کرنے میں اپنا کردار تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے معاشرتی تفرقہ پیدا کرنے میں حصہ لیا، جس پر وہ نہ صرف قوم بلکہ گمراہ ہونے والے نوجوانوں کے والدین سے بھی معافی کے طلبگار ہیں۔
انہوں نے نواز شریف پر جھوٹے مقدمات بنانے اور بلاجواز قید کے عمل کی مذمت کی۔ جاوید بدر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ بنانے اور بشریٰ بی بی پر کرپشن کے الزامات کے بعد وہ پی ٹی آئی سے دور ہو گئے تھے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی حکومت نے قومی خزانے کو خالی کیا، بین الاقوامی تعلقات کو نقصان پہنچایا، اور فوج کے خلاف منفی جذبات کو ہوا دی۔
جاوید بدر نے نواز شریف اور ان کی ٹیم کی پاکستان کے استحکام کے لیے کوششوں کی تعریف کی اور ان کے کردار کو سراہا۔
انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ اگر انہیں نواز شریف سے ملاقات کا موقع ملے تو وہ ذاتی طور پر اپنی غلطیوں کا اعتراف کریں گے۔
یہ کھلا خط سیاسی حلقوں میں اہم موضوع بن گیا ہے، کیونکہ اس میں ایک سابقہ مخالف نے نہ صرف اپنی غلطیوں کا اعتراف کیا بلکہ ماضی کی سیاست کے منفی اثرات پر بھی روشنی ڈالی۔
یہ خط ایک مثال ہے کہ سیاسی رہنما اور کارکن اپنے اعمال پر نظرثانی کر سکتے ہیں اور قوم کے لیے مثبت کردار ادا کرنے کا عزم کر سکتے ہیں۔