The news is by your side.

اپوزیشن اور حکومتی ارکان مولانا کے درپر

0

اسلام آباد۔ آئینی ترمیم کے معاملے پر مولانا فضل الرحمن حکومت اور اپوزیشن کی توجہ کا مرکز بن گئے،ا سلام آباد میں مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بنی رہی جہاں حکومتی اور پی ٹی آئی کے وفود نے باری باری مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی۔ پی ٹی ائی کے وفد کی مولانا سے ملاقات کا وقت پہلے سے طے تھا لیکن اسی دوران دو وزراء پر مشتمل حکومتی وفدپہنچ گیا ، وفاقی وزیر قانون اعظمنذیر تارڑ اور وزیر داخلہ محسن نقوی پر مشتمل تھا جس نے مولانا سے ایک طویل ملاقات کی اور ان سے آئینی ترمیم کے معاملے پر حکومت کی حمایت کا مطالبہ کیا تاہم حکومتی وفد مولانا سے فوری طور پر کوئی یقین دہانی حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہو سکا ،وفد نے مولانا کو ترمیم کے حق میںووٹوں کی تفصیلات سے متعلق بھی آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ جے یو آئی بھی اس معاملے میں حکومت کا ساتھ دیں تاہم مولانا کی جانب سے پارٹی سے مزید مشاورت کے بعد کسی فیصلے پر پہنچنے کا کہا گیا ۔مولانا نے ترمیم میں شامل بہت سے نکات پر اپنے تحفظات کا بھی اظہار کیا

حکومتی وفد کے بعد پی ٹی آئی کا وفد مولانا سے رہائش گاہ کے لیے ان کے گھر پہنچا، بیرسٹر گوہر علی خان ،عمر ایوب خان،اسد قیصر شبلی فراز اور حامد رضا نے ملاقات کی ،پی ٹی ائی کے وفد میں عدالتی اصلاحات سے متعلق ائینی ترمیم کے موقع پر پارلیمنٹ میں مشترکہ موقف اور حکمت عملی اختیار کرنے کی درخواست کی اور اس بات پر زور دیا کہ مل کر اس آئینی ترمیم کی منظوری کا راستہ روکا جائے،مولانا نے پی ٹی آئی کے وفد کو حکومتی وفد کے ساتھ ہونے والی اپنی ملاقات کی تفصیل سے بھی آگاہ کیا ان کا کہنا تھا کہ حکومتی وفد بھی ان کے پاس کچھ تجاویز لے کر آیا تھا ، مولانا نے پی ٹی آئی کے وفد کو بھی یقین دلایا کہ وہ ان ملاقاتوں کے بعد اپنی جماعت کے ساتھ مشاورتی دور منعقد کریں گے اور اس حوالے سے پارٹی کی مشاورت سے ہی کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا

Please follow and like us:
Pin Share
Leave A Reply

Your email address will not be published.