The news is by your side.

عدالتی اصلاحات بارے آئینی ترمیم حکومت کی دوڑیں، مولانا فضل الرحمن کو منانے کی سرتوڑ کوششیں پھر دھمکیاں؟،

حکومت نے ملک کو عجیب بحرانی کیفیت سے دوچار کر رکھا ہے۔

0

اسلام آباد ( یو این آئی ) :   ملک اس وقت عجیب بحرانی کیفیت سے دوچار ، حکومت کی جانب سے آئینی اصلاحات کو ملک کا ایک ایسا مسئلہ بنا کررکھ دیا گیا جیسے ان کے منظور نہ ہونے سے نجانے ملک کو کیا سے کیا ہو جائے گا ۔ گذشتہ چند روز سے وفاقی حکومت نے پنی تمام توانائیاں صڑف اور صڑف ان اصلاحات کی منظور پر صرف کر رکھی ہیں وزیر اعظم اور حکومتی وزرا کی دوڑین لگی ہوئی ہیں ، اراکین پارلیمنٹ کو سرکاری خرچ سے کھانے پر کھانے دیے جا رہے ہیں، 

کبھی وزیر اعظم تو کبھی صدر مملکت کی جانب سے عشائیے ہو رہے ہیں ، ہپفتے کی شب بلاول بھٹو زرداری بھی اس دوڑ میں شامل ہو گئے ، انھوں نے بھی ارکان پارلیمنٹ کے اعزاز میں ایک عشائیہ دے ڈالا ، ملک ایک مذاق بنا ہوا ہے ،

ہفتے کے روز اس حوالے سے آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے قومی اسمبلی اور سینٹ کے اجلاس بلائے گئے ، قوم کا کروڑوں روپیہ ان اجلاسوں پر خرچ کیا گیا ، آئینی ترمیم کی منظور تو کجا ان کو ایوان میں پیش بھی نہ کیا جا سکا ۔

یہی نہیں بلکہ حکومت نے چند روز سے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا دروزاہ پکڑ رکھا ہے اور اسے چھوڑنے کو تیار نہیں کیونکہ اس آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے حکومت کو جے یو آئی کی حمایت ہرصورت میں درکار ہے ،

ہفتے کی شب ببھی دو وزرا کا ایک حکومتی وفد رات گئے تک مولانا کے گھر پر بیٹھا رہا اور انھیں آئینی ترمیم کی حمایت پر قائل کرتا رہا ،

آج اتوار کی چھٹی کے باوجود حکومت نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاس طلب کیے جیسے اگر یہ ترامیم منظور نہ ہوئی تو نجانے ملک میں کیا ہو جائے گا ،

قبل ازیں قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت دن ساڑھے گیاترہ بجے مقرر تھا جسے اب تبدیل کر کے چار بجے کر دیا گیا ہے، سینٹ کا اجلاس بھی شام کو ہی ہوگا ، جبکہ وزیر اعظم وفاقی کابینہ کے اجلاس کا وقت بھی شام کو ہی لے گئے ہیں ، جبکہ پہلئ اس اجلاس کے لیے بھی صبح کا وقت مقرر تھا ،

دوسری جانب حکومت کی جانب سے جان نہ چھوڑنے کے باعث مولانا فضل الرحمن نے بھی اپنی پارٹٰ کی مجلس عاملہ کا اجلاس آج دوپہر طلب کر لیا ہے ،

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس حوالے سے جے یو آئی کے فیصلے کا انتظار ہے جبکہ قومی اسمبلی کے اجلاس کا وقت بھی تبدیل کیا گیا ہے ،

ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے حکومت مولانا فضل الرحمن کی منت سماجت کر رہی تھی ، مگر ان کے انکار پر حکومت اب دھمکیوں پر اتر آئی ہے اور انھیں ان کے بیٹے مولانا اسد الرحمن کے خلاف کیسز بنانے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں ،کہ انھوں نے نگران حکومت کے دور میں وزیر مواصلات ہوتے ہوئے بیحد کرپشن کی ،

Please follow and like us:
Pin Share
Leave A Reply

Your email address will not be published.