اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں خواجہ آصف اور پی ٹی آئی کے علی محمد خان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کی جدوجہد پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا لیڈر جنرل باجوہ سے ملنے کے لیے کار کی ڈگی میں چھپ کر گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ واقعات، خاص طور پر 9 مئی کو فوج کی توہین اور کرنل شیر خان کے مجسمے کی بے حرمتی، منافقت کی مثال ہیں۔ وزیر دفاع نے علی محمد خان پر الزام لگایا کہ انہوں نے میرے خلاف آرٹیکل 6 کی حمایت کی اور پی ٹی آئی کے رہنما رنگ بازی کر رہے ہیں۔

خواجہ آصف کی تقریر کے دوران شاندانہ گلزار اور علی محمد خان نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور شور شرابا کیا، جس پر خواجہ آصف نے کہا کہ ان کی بے چینی ان کی خود ساختہ منافقت کی وجہ سے ہے۔ علی محمد خان نے خواجہ آصف سے تمیز سے بات کرنے کی درخواست کی، جس پر خواجہ آصف نے جواب دیا کہ انہوں نے تمیز آپ سے سیکھی ہے۔ سپیکر ایاز صادق نے علی محمد خان کو نصیحت کی کہ وہ صبر کریں اور خواجہ آصف کی تقریر سنیں۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ علی امین نے میرے والد کو گالیاں دی تھیں، جس پر علی محمد خان نے احتجاج کیا، اور خواجہ آصف نے خان کو رنگ باز قرار دیتے ہوئے ان کی رنگ بازی پر تنقید کی۔