پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان ملے گا یا نہیں؟ سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا,
سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ پشاور ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آ گیا ہے جس پر پی ٹی آئی وکیل حامد خان نے کہا کہ فیصلہ پڑھا ہے، پشاور ہائی کورٹ نے بہترین فیصلہ لکھا ہے۔
اسلام آباد ( یو این آءئی )پاکستان تحریک انصاف کو بلے کا انتخابی نشان ملے گا یا نہیں؟ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے براہ راست سماعت کی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بنچ کا حصہ ہیں۔
پی ٹی آئی کے وکیل سینیٹر علی ظفر، حامد خان اور الیکشن کمیشن کے وکیل مخدوم علی خان سپریم کورٹ میں موجود تھے۔
سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ پشاور ہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آ گیا ہے جس پر پی ٹی آئی وکیل حامد خان نے کہا کہ فیصلہ پڑھا ہے، پشاور ہائی کورٹ نے بہترین فیصلہ لکھا ہے۔
کیس کی سماعت صبح دس بجے سے شروع ہو کر دو وقفوں کے ساتھ شام سات بجے تک جاری رہی ،
بینچ نے تمام فریقین کو تفصیل اور نہایت صبر کے ساتھ سنا جبکہ چیف جسٹس نے سماعت کے اختتام پر تمام وکلا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انھیں وکلا کے دالائل کے ذریعے کیس کو سمجھنے میں مدد ملی ۔
سماعت مکمل ہونے پر انھوں نے کہا کہ اب انھیں کچھ وقت دیا جائے وہ اپنے ساتھی ججوں کے ساتھ مشاورت کے بعد فیصلے کا اعلان کریں گے ۔