اسلام آباد۔ وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے کہاکہ پختون قوم ہمیشہ اپنے روایات کی محافظ رہی ہے اور ماں، بہن، بیٹی کا احترام پختون روایات کی بنیادی قدر ہے جو صدیوں پر محیط ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیج پر خاتون کو دھمکیاں دینے والے صرف دہشت گردوں اور مجرموں کی طرح ہوتے ہیں جو اندر سے کھوکھلے اور بے وقار ہوتے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران عطاءاللہ تارڑ نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو یہ وضاحت کرنی چاہیے کہ صوبے سے دہشت گردی کا خاتمہ کیسے کیا جائے گا۔ انہوں نے مریم نواز کی جرأت کی تعریف کی، جو ظالموں اور جابروں کے سامنے حق بات کہتی ہیں، اور پی ٹی آئی پر تنقید کی کہ انہوں نے خیبر پختونخوا میں اپنے 12 سالہ اقتدار کے دوران کوئی معیاری منصوبہ نہیں بنایا۔

عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ “کی بورڈ” کے ذریعے انقلاب لانے والے عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتے اور کل لوگوں کو زبردستی جلسے میں لایا گیا۔ اس پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ اور انجینئر امیر مقام نے خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کی زبان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس زبان کا استعمال وزیراعلیٰ کے عہدے کی توہین ہے۔ امیر مقام نے مزید کہا کہ جلسے میں خیبر پختونخوا کے وسائل کا بے جا استعمال کیا گیا اور پی ٹی آئی کی اندرونی لڑائیوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی کے جلسے کو مسترد کر دیا ہے اور پختون خواتین کے بارے میں ہتک آمیز الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔

عطاءاللہ تارڑ نے پی ٹی آئی کی سیاست کو منافقت پر مبنی قرار دیا اور کہا کہ پی ٹی آئی کے ناکام جلسے نے قوم کے سامنے اس کی ناکامی کو عیاں کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کی توجہ صرف کمیشن لینے اور لوگوں کو نوکریوں سے نکالنے پر مرکوز ہے اور وزیراعلیٰ کو سنجیدگی سے عوام کی خدمت پر توجہ دینی چاہیے۔ وزیر اطلاعات نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ فیک نیوز کے حوالے سے ہفتے میں ایک بار میڈیا کو بریفنگ دیں گے۔