عام انتخابات کا میدان سجنے کو تیار،ایک دن کا وقت باقی رہ گیا،انتخابی مہم آج رات ختم،
الیکشن کمیشن نے پولنگ کی تمام تیاریاں مکمل کر لیں ، پاک فوج بھی تعینات،12 کروڑ سے زائد ووٹرز اور 17800 امیدوار۔
اسلام آباد(یو این آئی): ملک میں نئے عام انتخابات کا مرحلہ قریب آ گیا ، قوم اب سے ایک دن بعد (8 فروری) کو نئی حکومت کے انتخاب کے لیے اپنے حق رائے دیہی کا استعمال کرے گی، آج سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم بھی اپنے اختتامی مرحلے میں داخل ہو گئی جس کا اختتام رات 12بجے ہو جائے گا اور قوائد کے مطابق کوئی جماعت بھی رات بارہ بجے کے بعد اپنی انتخابی مہم جاری نہ رکھے سکے گی۔
الیکشن کمیشن نے ووٹنگ کے تمام ترانتظامات مکمل کر لیے ہیں ، بیلٹ پیپرز سماعت پولنگ کے دوران استعمال ہونے والا میٹریل ملک بھر کے تمام حلقوں میں پہنچا دیا گیا ہے ، جو کل بروز بدھ پولنگ عملے کے حوالے کر دیا جائے گا ،
پولنگ کا عملہ یہ سامان ریٹرنگ افسروں سے وصول کر کے ان کو پولنگ سٹیشنز تک پہنچائے گا ،
الیکشن کمیشن کے اعلامیے کے مطابق8 فروری کو ہونے والے الیکشن کے لیے ملک میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 12 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار 760 ہے، مجموعی طور پر مرد ووٹرز کی تعداد 6 کروڑ 92 لاکھ 63 ہزار 704 ہے جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 5 کروڑ 93 لاکھ 22 ہزار 56 ہے۔
اسلام آباد میں ووٹرز کی کل تعداد 10 لاکھ 83 ہزار 29 ہے۔
بلوچستان میں کل 53 لاکھ 71 ہزار 947 رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، بلوچستان خواتین ووٹرز کی تعداد 23 لاکھ 55 ہزار 783 جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد 30 لاکھ 16 ہزار 164 ہے۔
اعلامیے کے مطابق خیبر پختونخوا میں مجموعی ووٹرز کی تعداد 2 کروڑ 19 لاکھ 28 ہزار 119 ہے، کے پی کے میں رجسٹرڈ مرد ووٹرز کی تعداد ایک کروڑ 19 لاکھ 44 ہزار 397 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 99 لاکھ 83 ہزار 722 ہے۔
سندھ میں ووٹرز کی کل تعداد 2 کروڑ 69 لاکھ 94 ہزار 769 ہے، سندھ میں رجسٹرڈ مرد ووٹرز کی تعداد ایک کروڑ 46 لاکھ 12 ہزار 655 جبکہ ایک کروڑ 23 لاکھ 82 ہزار 114 خواتین ووٹرز ہیں۔
اعلامیے کے مطابق پنجاب میں ووٹرز کی کل تعداد 7 کروڑ 32 لاکھ 7ہزار 896 ہے، پنجاب میں رجسٹرڈ مرد ووٹرز کی تعداد 3 کروڑ 91 لاکھ 22 ہزار 82 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 3 کروڑ 40 لاکھ 85 ہزار 814 ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ووٹنگ لیے ملک بھر میں 90675 پولنگ سٹیشنز اور 276398 پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔
مردوں کے پولنگ سٹیشنز کی تعداد 25320 اور خواتین کے پولنگ سٹیشنز کی تعداد 23952 ہے جبکہ 41403 مشترکہ پولنگ سٹیشنز بنائے گئے ہیں ، جن میں مردوں کے پولنگ بوتھ کی تعداد 147552 اور خواتین کے پولنگ بوتھ کی تعداد 128846 ہے ،
پولنگ کے دوران امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے فوج کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں جس نے اپنی ذمہ داریاں سنبھالنا شروع کر دی ہیں ، جبکہ امن وامان کو قرار رکھنے کی بنیادی ذمہ داری مقامی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر سول اداروں کی ہو گی ،
پولنگ کے دوران پولنگ کے عمل کو شفاف رکھنے کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے ریٹرنگ افسروں کو بھی مجسٹریٹ کے اختیارات دیے گئے ہیں جو موقع پر گڑبڑ کو نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کو سزا سنا سکیں گے۔
قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر 17,800 سے زائد امیدوار حصہ لیں گے، جن میں 11,785 آزاد امیدوار بھی شامل ہیں.
قومی اسمبلی کی نشستوں کی دوڑ میں 4,807 مرد، 312 خواتین اور دو خواجہ سرا ہیں۔
صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے کل 12,123 مرد، 570 خواتین، اور دو خواجہ سرا امیدوار حصہ لیں گے۔
ای سی پی کے اعداد و شمار کے مطابق، قومی اسمبلی میں سیاسی جماعتوں سے وابستہ مرد امیدواروں کی تعداد 1,780 اور خواتین امیدواروں کی تعداد 93 ہے ، اس طرح امیدواروں کی مجموعی تعداد 1,873 ہے۔
اس کے برعکس قومی اسمبلی کے لیے الیکشن میں آزاد امیدواروں کی تعداد 3,248 ہے جن میں 3,027 مرد، 219 خواتین، اور دو خواجہ سرا شامل ہیں،
چاروں صوبائی اسمبلیوں کی جنرل نشستوں کے انتخابی مقابلے میں، 3,976 مرد پارٹی وابستگی رکھتے ہیں، جن میں خواتین کی تعداد 182 ہے، جو مجموعی طور پر 4,158 بنتی ہے۔ اس کے برعکس آزادانہ طور پر الیکشن لڑنے والوں کی تعداد 8,537 ہے۔
اس میں 8,147 مرد امیدوار، 388 خواتین امیدوار، اور صوبائی اسمبلیوں میں حصہ لینے والے دو خواجہ سرا شامل ہیں۔
سندھ میں، مجموعی طور پر مرد اور خواتین امیدواروں کی تعداد 2,878 ہے،
خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں دو خواجہ سرا جنرل نشستوں کے لیے میدان میں ہیں۔
اس کے علاوہ، 1,763 مرد امیدوار اور 63 خواتین ہیں، جس سے کل تعداد 1,834 ہو گئی ہے۔
بلوچستان میں قومی اور صوباءی اسمبلی کے لیے امیدواروں کی مجموعی تعداد 1,273 ہے، جن میں 1,233 مرد اور 40 خواتین شامل ہیں۔