اسلام آباد(یو این آئی) پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس کلجمعرات کو ہو گا، سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو زیر صدارت ہونے والے مشترکہ اجلاس سے صدر مملکت آصف علی زرداری خطاب کریں گے ۔ گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر سمیت چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی ، گورنرز اور عسکری قیادت کو اجلاس میں شرکت کے لئے دعوت نامے ارسال کر دیئے گئے ہیں جبکہ غیر ملکی سفیروں کو بھی صدر آصف علی زرداری کا خطاب سننے کےلئے مدعو کر لیا گیا ہے ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن کے صدر آصف علی زرداری کے خطاب کے دوران شددیداحتجاج اور گھیراو کے منصوبے کی رپورٹ سپیکر کو پیش کر دی گئی ہے رپورٹ کی روشنی میں سپیکر قومی اسمبلی نے غیر معمولی سکیورٹی انتظامات کا حکم دے دیا ہے ،پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس اپوزیشن جماعتوں کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں احتجاج کا فیصلہ کیا ہے ۔ پی ٹی آئی سنی اتحاد کونسل ، ایم ڈبلیو ایم سمیت اپوزیشن جماعتیں احتجاج کریں گی ۔ مبینہ انتخابی دھاندلی ، مہنگائی کے خلاف ، آئین کی بالادستی کے لئے احتجاج کیا جائے گا ۔ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں ،تمام ارکان پلے کارڈ لے کر آئیں گےاپوزیشن جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت کو مشترکہ اجلاس میں شدید ٹف ٹائم دیا جائے گا موجودہ حکومت کے پاس حقیقی مینڈیٹ نہیں ۔ فارم 47 کی پیداوار ہے احتجاج کے بعد پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے واک آﺅٹ کا فیصلہ موقع پر ہو گا ۔ دوسری جانب سے اتحادی جماعتوں بالخصوص پیپلزپارٹی نے صدر آصف علی زرداری کے خطاب کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج سے نمٹنے کےل ئے حکمت عملی بنا لی ہے ۔