وفاقی دارلحکومت میں کسانوں کو احتجاج تین روز سے جاری، مطالبات منظور نہ ہونے پر ڈی چوک جانے کا اعلان.

اسلام ا ٓباد ( یو این آئی نیوز ):ملک کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے کسانوں نے اپنےمطالبات کی منظوری کےلئے تیسرے روز بھی احتجاج جاری رکھتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں اعلان کیاہے کہ مطالبات کی منظوری تک اب واپس نہیں جائیں گے اور دھرنا جاری رکھاجائےگا اور ڈی چوک کی جانب مارچ کرکے وہاں دھرنا اور حکمرانوں کے خلاف اذانیں دی جائیں گئی .

چیئرمین کسان اتحاد نےکہا کہ ہم مذاکرات کےلئے تیار ہیں تاہم بجلی موجودہ بل کم کیے جائیں,آئندہ کے لیے بجلی فکس یونٹ ریٹ دیا جائے جمعہ کے روز بھی کسانو ں نے احتجاج جاری رکھااور حکومت وکسان اتحاد کے مابین ڈیڈ لاک برقرار رہا شرکائ دھرنا مطالبات کی منظوری کےلئے نعرہ بازی کرتے ہوئےبلیو ایریا خیبر پلازہ چوک دھرنا دیئے بیٹھے ہیں.

چیئرمین کسان اتحاد خالد باٹھ کہا کہ ہمارا وزیراعظم سے رابطہ ہوا ہے. انھوں نے پیغام دیا کہ میں پل کا افتتاح کرنے جارہا ہوں وہاں آجائیں ہم نے منع کردیاایسے پل کے افتتاح پر ہم نہیں ملنا چاہتے، وزیراعظم ہمیں باقاعدہ وقت دیں تاکہ انھیں درپیش مسائل سے آگاہ کیا جاسکے ہم نے کہا بیٹھ کر ہماری بات سنی جائے اور معاملہ کا حل نکالا جائے.

انھوں نے کہا رانا ثنا ئ اللہ یہ بھی یہی مطالبہ کہ ہمارے مطالبات کوتسلیم کرکے باقاعدہ نوٹٖیفیکشن جاری کیا جائے کسان اتحاد کے مرکزی صدر نے کہا کہ پاکستان بھر قافلے اسلام آباد پہنچا شروع ہو رہے ہیں اب مطالبات منظور ہونے تک واپس نہیں جائیں گے اگر ہماری بات نہ سنی گئی تو کسان حکمرانوں سے نجات حاصل کرنے کےلئے اذانیں دینے کاسلسلہ شرو ع کریں گے

کسان اتحاد کے چئیرمین خالد حسین باٹھ نے کہا کہ اگر آج 11بجے تک کی ڈیڈ لاین دیتے ہوئے کہ ہے کہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات نہ مانے تو ہم آگے ڈی چوک تک مارچ کرینگے۔اور وہاں بیٹھ جائیں گے اگر ہم مرگئے تو ہماری قبروں پر شہید لکھ دینا اور دیگر ضلعوں میں لوگ اپنے اپنے شہروں میں احتجاج کیلئے نکلیں انھوں نے کہا کہ ۔میرے پاس پی ٹی آیی کے لوگ آیے مگر میں نے انکو کہا کہ ہم سیاسی نہیں صرف کسانوں کے حقوق کیلئے نکلے ہیں اور اپنے مطالبات کی منطوری تک پیچھے نہیں ہٹیں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں