اسلام آباد (یو این آئی نیوز):وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جاپانی کمپنیوں کو شمسی توانائی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعو ت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں شمسی توانائی سے 10 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کا ہنگامی بنیاد پر آغاز کیا جا رہا ہے، سرکاری عمارات، کاروباری مراکز اور ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرکے قیمتی زرمبادلہ بچایا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو جاپان کے پارلیمانی نائب وزیر برائے معیشت، تجارت اور انڈسٹری ستومی ریوجی کی قیادت میں پاکستان میں موجود جاپانی کمپنیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میں وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی) چوہدری سالک حسین، وفاقی وزیرتجارت سیدنوید قمر، وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار سید مرتضی محمود، وزیر مملکت برائےخزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وزیر اعظم کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری حکام کے علاوہ پاکستان میں جاپان کے سفیر وادا متسوہیروبھی موجود تھے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان شمسی توانائی ، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، گندے پانی کی نکاسی اور آلائشوں کو ٹھکانے لگانے کے شعبوں میں جاپانی سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان شمسی، ونڈ اور ہائیڈل جیسے قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے استفادہ کرنے کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے کیونکہ تیل، گیس اور دیگر مہنگے ایندھن کی درآمد پر خرچ ہونے والا خطیر زرمبادلہ ہماری معیشت پر ناقابل برداشت بوجھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان شمسی توانائی سے 10 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کا ہنگامی بنیادوں پر آغاز کر رہا ہے، اس مقصد کے لئے حکومت نے نہ صرف ایک موثر سرمایہ کاری پلان تیار کر لیا ہے بلکہ تمام سٹیک ہولڈرز کی پری بڈ کانفرنس بھی منعقد کی جا چکی ہے، شمسی توانائی کے اس منصوبہ کے تحت سولر پارکس لگائےجائیں گے اور سرکاری عمارتوں، کاروباری مراکز اور ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کر کے ملک کا قیمتی زرمبادلہ بچایا جائے گا۔وزیر اعظم نے جاپانی کمپنیوں کو اس اہم منصوبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے انہیں ہر طرح کی سہولت اور آسانی کی یقین دہانی کرائی۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی )کے تحت کراچی میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی، گندے پانی کی ٹریٹمنٹ اور آلائشوں کو ٹھکانے لگانے کے منصوبوں میں جاپانی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کا بھی خواہاں ہے۔ وزیر اعظم نے پاکستان میں حالیہ تاریخی سیلاب سے ہونے والی تباہ کاری اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر جاپان کی حکومت اور عوام کی جانب سے ہمدردی کے جذبات اور 70 لاکھ ڈالر کی مالی امداد پر ان کا شکریہ ادا کیا۔وزیر اعظم نے اس موقع پر پاکستان میں کاروبار کرنے والی جاپانی کمپنیوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے تمام متعلقہ اداروں کے حکام کی کمیٹی تشکیل دینے کے بھی احکامات جاری کئے۔