حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان معاملات نازک دور میں داخل ہو گئے

اسلام آباد ( یو این آئی نیوز )،حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان معاملات نازک دور میں داخل ہو گئے ، آج جمعہ کا دن اس حوالے سے نہایت اہم ، حکومت نے اس حوالے سے ہارڈ لائن لے لی ، سخت حکمت عملی اختیار کرنے اور ٹھوس فیصلے کرنے کا سلسلہ جاری ، وزیر اعظم عمران خان نے تحریک لبیک کو کسی قسم کی رعایت جہ دینے کا فیصلہ کر لیا ، آج بھی ان کی جانب سے اس معاملے کوجو اس وقت نہایت سنجیدہ صورت اختیار کر گیا ہے کوموثر انداز سے ہنڈل کرنے اور اس کے لیے قومی حکمت عملی تیار کرنے مختلف اجلاس طلب کر رکھے ہیں جن میں سب سے اہم اجلاس قومی سلامتی کمیٹی کا ہے جس میں پاک فوج کی بھی نمائندگی موجود ہوگی اور ان کی مشاورت سے فیصلے کیے جائیں علاوہ ازیں وزیر اعظم اس صورتحال اور حکومت کے موقف پر اہم مذہبی شخصیات کو بھی اعتماد میں لیں گے ، یہ شخصیات وزیر اعظم ہی دعوت پر ان سے ملاقات کریں گی جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت بیک ڈور پر بھی مشاور ت کا عمل جاری ہے ، جس میں تحریک لبیک کو احتجاج سے دستبردارکرانے کی کوششیں جاری ہیں ، اس حوالے میڈیا میں یہ خبریں بھی آئیں کہ تحریک لبیک جو جیل میں تھے کو جیل سے رہا کر کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسلام آباد لایا گیا اور ان سے براہ راست بھی مذاکرات کیے گئے مگر ان باتوں کی تصدیق نہ ہو سکی ، ان تمام باتوں سے ہٹ کر اگر گراونڈکی صورتحال دیکھی جائے تو وہ یہ ہے کہ اس وقت راولپنڈی سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں زندگی مفلوج ہے ، تحریک لبیک کے کارکنوں کی جانب سے حکومت کی تما م تر ہدایات اور درخواستوں کو مستردکرتے ہوئے راولپنڈی کی جانب پیش رفت کا سلسلہ جاری ہے ، ااس دوران دونوں جانب سے تشدد کے بدترین واقعات بھی سامنے آئے ہیں جن میں دونوں طرف کو قیمتی جانوں کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے اور حکومت کے لیے تحریک کے کارکنوں کیجانب سے اسلحے کا استعمال اور کئی پولیس والوں کی جانوں کے نقصان کے علاوہ بڑے پیمانے پر املاک کا نقصان نہایت تشویش کی بات ہے جس پر بعدازاں اس نقصان کی ذمہ داری ڈالی جائے گی ، آج جمعہ کے دن نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد تحریک لبیک کے کارکنوں کے کسی بھی جگہ اجتماع یا ان کے فیض آباد کی طرف مارچ کے خطرے کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے راولپنڈی میں سخت ترین اقدامات اٹھائے گئے ہیں ، راولپنڈی کی مین مری روڈ سمیت شہر کے مختلف علاقے مکمل طور پر سیل ہیں اور یہاں سے کسی بھی طرف کسی شہری کو چاہے وہ مرد ہو یا خاتون ، نوجوان ہو بچہ یا بوڑھا موومنٹ کی اجازت نہیں ہے ، دفاتر ااور سکول کے علاوہ کاروباری مراکز بھی مکمل طور پر بند ہیں جبکہ جگہ جگہ پر پولیس اور رینجرز کے خصوصی دستے تعینات ہیںاور شہرمیں کسی بھی جگہ کسی بڑے تصادم کے خطرے کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ۔جمعرات کے روز بھی تصادم اور تشدد کے بدترین واقعات میڈیا میں رپورٹ ہوئے جن کے مطابق مظاہرین کی جانب سے بھی پولیس کونہایت تگڑا جواب دیا گیااور کئی پولیس والے شدید زخمی بھی ہو گئے ، دوسری جانب حکومت کی ہدایت پر پیمرا نے پرائیویٹ ٹی وی چینلز کو تحریک کی خبروں سے روک دیا ہے اور سوشل میڈیا کو بھی اس حوالے سے سختی سے مانیٹر کیا جا ریا ہے ،

اپنا تبصرہ بھیجیں