اسلام آباد ( یو این آئی نیوز):
وفاقی حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 30 روپے فی لٹر کا بڑا اضافہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
وزیرخزانہ مفتاح اسمٰعیل نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مشکل فیصلہ تھا کہ ہم عوام پر مزید بوجھ ڈالیں اور بوجھ ڈالیں تو کتنا ڈالیں، میں پہلے سے کہتا آرہاتھا کہ عوام کے اوپر کچھ نہ کچھ بوجھ ڈالنا ناگزیر ہے کیونکہ حکومت کو نقصان ہو رہا ہے۔ پٹرول،ڈیزل مہنگاہونےسےمہنگائی بہت زیادہ نہیں ہوتی، اس مہینے کے پہلے 15 دنوں میں 55 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے، یہ حکومت برداشت نہیں کرسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر 100 یا سوا سو ارب اس مہینے نقصان ہوگا تو ہماری سویلین حکومت چلانے کا تین گنا ہے، ایک طرف پوری حکومت چلانے کا ماہانہ خرچ 42 ارب ہے جبکہ پٹرول اور ڈیزل کی مد میں سبسڈی 120 ارب روپے ہے۔ ایک آدمی پٹرول کے اوپر دوسرے پاکستانیوں کو 40 روپے سبسڈی دے رہا ہے، زیادہ سبسڈی گاڑی والوں کو ملتی ہے اور اس سے زیادہ بڑی گاڑی کو مل رہی ہے اور جتنے پیسے والے ہیں، ان کو بھی سبسڈی دے رہے ہیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا تھا اس کے مطابق حکومت نہ صرف نقصان برداشت کرسکتی تھی بلکہ ہر لٹر پر 30 روپے ٹیکس لگتا جس کو لیوی کہتے ہیں اور اس کے بعد پوری قیمت پر 17 روپے ٹیکس لگتا۔ اگر عمران خان اور شوکت ترین کے فارمولے پر جاؤں تو قیمت 268 روپے بنتی ہے اور اس کے اوپر سیلز ٹیکس لگے گا تو 305 روپے لٹر ہو گا جو عمران خان کا فارمولا ہے۔
مفتاح کا کہنا تھا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اگر کوئی اقدام نہیں کریں گے تو ہم غلط روش پر جاسکتے ہیں، حکومت نے غریب کے تحفظ کا فیصلہ کیا ہے اور اس کا اعلان جلد ہی وزیراعظم قوم سے خطاب میں کریں گے۔ ابھی اتنی بات رکھنے آیا ہوں کہ حکومت نے جمعہ 27 مئی سے پیٹرول، ڈیزل، کیروسین آئل اور لائٹ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 30 روپے اضافہ ہوگا۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ جس کے بعد پیٹرول 179 روپے 86 پیسے، ڈیزل 174 روپے 15 پیسے، کیروسین آئل 155 روپے 56 روپے اور لائٹ ڈیزل 148 روپے 31 پیسے کا ہوجائے گا۔
مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ آج بھی یہ 30 روپے بڑھانے کے بعد حکومت ڈیزل پر 56 روپے نقصان کر رہی ہے، 37 روپے 84 پیسے لائٹ ڈیزل، کیروسین 21 روپے 83 پیسے اور پٹرول پر 17 روپے 2 پیسے نقصان کر رہی ہے۔ آج رات سے ان قیمتوں کا اطلاق ہوگا اور ہم سمجھتے ہیں اس اقدام سے مارکیٹ میں استحکام آئے گا اور مارکیٹ دیکھے گی حکومت نے مثبت قدم لیا ہے اور ایک سال دو مہینے کے عرصے میں معشیت بہتر کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس سے روپے کو استحکام ملے گا، سٹاک مارکیٹ بھی آگے بڑھے گی اور سب سے اہم معیشت میں توازن برقرار رہے گا۔
اس اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 179 روپے 86 پیسے فی لٹر ، ڈیزل کی فی لٹر قیمت 174 روپے 15 پیسے ہو جائے گی۔