اسلام آباد( یو این آئی نیوز )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں نے مشکل وقت میں ہماری مدد کی، سمندرپارپاکستانی ملک کے لیے بڑا درد رکھتے ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں، وہ روشن ڈیجیٹل کے ذریعے گھر اور سرمایہ کاری کرسکتے ہیں اور اپنا زیادہ پیسہ پلاٹس اور گھروں پر خرچ کرتے ہیں،اوورسیز پاکستانیوں کی سب سے زیادہ سرمایہ کاری پراپرٹی میں میں آتی ہے، چاہتے ہیں اوورسیز پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری کریں، ان کیلئے آسانیاں پیدا ہوں، ملک کے معاشی استحکام اور ترقی کے لئے برآمدات میں اضافہ نا گزیر ہے ، سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام سمندر پار پاکستا نیوں کے لئے مراعات اور متعدد سہولیات کا حامل منصوبہ ہے ۔سمندر پار پاکستا نیوں کے لئے ٹیکس مراعات کا منصوبہ بھی لا رہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اس نئے پروگرام پر گورنر سٹیٹ بینک کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ برآمدات پر توجہ نہیں دی گئی ، 1960کی دہائی میں پاکستان اور ہانگ کانگ کی برآمدات برابر تھی جبکہ آج پاکستان کے مقابلے میں اس کی برآمدات کئی گنا زیادہ ہیں ، سنگا پور کی برآمدات آج 300ارب ڈالر سے زائد ہیں ، ملائیشیا کی برآمدات 260ارب ڈالر سے زائد ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اس سال ہماری برآمدات تاریخ کی بلند تر ین سطح پر ہوں گی تاہم ماضی میں برآمدات پر توجہ نہ دینے کا نقصان پاکستان اٹھا رہا ہے ، ہماری معیشت میں جونہی بڑھوتر ی ہونے لگتی ہے ایک دم کرنٹ اکائونٹ پر دبائو پڑتا ہے ، ہمارے پیسے باہر زیادہ جاتے ہیں اور ملک میں کم سرمایہ آتا ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان اب تک 20بار آئی ایم ایف کے پاس جاچکا ہے اس بھنور سے نکلنے کے لئے ایک ہی راستہ ہے کہ ہم اپنی برآمدات میں اضافہ کریں ، موجودہ حکومت اس کے لئے کوشاں ہے ۔ ہماری حکومت آنے سے قبل صنعت جمود کا شکار تھی تاہم ہمارے اقدامات سے لارج سکیل مینوفیکچرنگ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ جب تک ہماری برآمدات میں اضافہ نہیں ہوتااس وقت تک برآمدات اور درآمدات میں حائل خلیج دور کرنے کے لئے سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے بھجوائی جانے والی ترسیلات زر اہم ہیں ۔انہوں نے کہاکہ سمندر پار پاکستانی ہمارا اثاثہ ہیں ، مشکل وقت میں ان کی جانب سے بھجوائی جانے والی ترسیلات زر سے ملک کی مدد ہوئی ، ہماری حکومت نے سمندر پار پاکستانیوں کے لئے روشن ڈیجیٹل سمیت مختلف اقدامات اٹھائے ہیں ۔ سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام بھی سمندر پار پاکستانیوں کے لئے مراعات میں سے ایک ہے ، اس پروگرام کے تحت بینکوں کے ذریعے پیسے بھجوانے والے سمندر پار پاکستانیوں کو مختلف سہولیات میسر آئیں گی ، یہ اقدام حکومت میں آتے ہی اٹھا لینا چاہئے تھا ۔ انہوں نے کہاکہ روشن ڈیجیٹل پروگرام کے لئے سمندر پار پاکستانی گھر خرید سکتے ہیں ، جائیداد خرید سکتے ہیں ۔وزیراعظم نے کہاکہ سمندر پارپاکستانی سب سے زیادہ ریئل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں تاکہ وہ اپنا گھر بنا سکیں ۔انہوں نے کہاکہ بینک کے ذریعے خریدی جانے والی جائیداد ایک محفوظ سرمایہ کاری ہے اس سے جعلی سکیموں میں سرمایہ کاری سے سمندر پار پاکستانی محفوظ رہ سکیں گے کیونکہ بینک ادائیگی سے قبل اس سکیم کے بارے میں تمام معلومات حاصل کر چکے ہوں گے ۔وزیراعظم نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو ٹیکس میں بھی چھوٹ دینے کے لئے منصوبہ لا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہئے کہ جب تک ہماری برآمدات نہیں بڑھتیں ملک سے سرمایہ باہر منتقل ہوتا رہے گا ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہماری پوری کوشش ہے کہ 90لاکھ پاکستانیوں کو کیسے مراعات دینی ہیں وہ پاکستان کے لئے بڑا درد رکھتے ہیں ، ان کے لئے ہم آسانیاں پیدا کر رہے ہیں تاکہ وہ کیسے سرمایہ کاری کریں اور کاروبار چلاسکیں ، اس ضمن میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرنے کے لئے کوشاں ہیں ۔ وزیراعظم نے کہاکہ بیرون ملک سے جو پاکستانی جتنا زیادہ پیسہ بھیجے گا اسے اتنا ہی وی آئی پی پروٹوکول ملے گا ۔اس موقع پرمشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام حکومت کی طرف سے سمندر پار پاکستانیوں کا ایک شکریہ ہے ، جب سمندر پار پاکستانیز بینکوں کے ذریعے پیسے بھجواتے ہیں تو بینکوں کو اس پر کچھ رقم ریوارڈ ملتی ہے تاہم رقم بھیجنے والے کے لئے اس میں کوئی ریوارڈ نہیں ، سٹیٹ بینک کی جانب سے الیکٹرانکلی اور ڈیجیٹل بنیادوں پر یہ پروگرام ایک مارکہ سے کم نہیں ، پاکستانیوں کو اپنی بھجوائی گئی رقم پر ملنے والے پوائنٹس وہ پی آئی اے کے ٹکٹ خریدنے ، پاسپورٹ سمیت دیگر سہولیات کے حصول میں استعمال کر سکتے ہیں ، حکومت نے اس پروگرام میں جو پیسے ڈالے ہیں وہ ایک حقیر سا تحفہ ہے ، ہماری درآمدات اور برآمدات میں حائل خلیج سمندر پار پاکستانی پر کر رہے ہیں ۔گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام کے لئے موبائل ایپ کا اجراء کیا جارہاہے جو صرف سمندر پار پاکستانیوں کے لئے ہو گی ۔ سمندر پار پاکستانی جمع ہونے والے پوائنٹس سے اپنے علاوہ اپنے کسی ایک بینیفشری کو بھی مستفید کروا سکیں گے ، یہ اقدام سمندر پار پاکستانیوں کو اپنے ملک سے جوڑنے کی ایک اور مثال ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں پہلی بار حکومت پاکستان کی پالیسی کی وجہ سے 5اور 10مرلہ کے لئے بینک قرضے دے رہے ہیں اب تک موصول ہونے والی درخواستوں کی لاگت 236ارب روپے ہے جن میں سے 90ارب روپے کے قرض منظور بھی ہو چکے ہیں جبکہ 25ارب روپے تقسیم بھی ہو چکے ہیں ۔ وزیرِ اعظم کے سمندر پار پاکستانیوں کیلئے سہولیات فراہم کرنے کے ویژن کے تحت سٹیٹ بنک نے سوہنی دھرتی ریمیٹنس پروگرام کا اجرا کیا ہے ،پروگرام کے تحت سٹیٹ بنک کے تفویض کردہ ذرائع سے بھیجی جانے والی ترسیلاتِ زر کے عوض سمندر پار پاکستانیوں کو ریوارڈ پوائنٹس حاصل ہوں گے جن کے ذریعے وہ سرکاری اداروں سے دی جانے والی خدمات کا مفت استعمال کر سکیں گے۔ اس مقصد کیلئے موبائل ا یپلیکیشن کا اجرا بھی کیا جا رہا ہے جس کے تحت سمندر پار پاکستانی اپنے ریوارڈ پوائنٹس کے عوض نہ صرف سرکاری اداروں کی خدمات حاصل کر سکیں گے بلکہ اس سے استفادہ حاصل کرنے کیلئے اپنے علاوہ ایک بینیفشری کی نشاندہی بھی کر سکتے ہیں جس کو یہ ریوارڈ پوائنٹس منتقل ہو سکتے ہیں۔۔۔
