لاہور (یو این آئی نیوز) ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2021میں پاکستان سے ہارنے کے بعد بھارتی انتہا پسندوں نےانڈین ٹیم میں شامل مسلمان کرکٹر محمد شامی کے خلاف سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مہم شروع کردی۔یاد رہے کہ بھارت کو اس میچ میں پاکستان کے ہاتھوں تاریخی اور شرم ناک شکست ہوئی ،ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے بھارت کی شکست کا سارا ملبہ فاسٹ بولر محمد شامی پر ڈالا جارہا ہے۔ پاک بھارت میچ ختم ہوتے ہی محمد شامی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر گالیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔محمد شامی کو انتہا پسندوں کی جانب سے برے القابات کہے گئے، کسی نے انہیں پاکستانی جاسوس کہا تو کسی نے پاکستان کے ساتھ مفت کھیلنے کا مشورہ دیا۔ اس صورتحال پر آل انڈیا اتحادالمسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی کا کہنا ہے کہ انہوں نے پہلے ہی کہا تھا کہ پاکستان کے ساتھ میچ نہیں کھیلنا چاہیے۔اسدالدین اویسی نے نئی دہلی میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے واضح طور پرکہا تھا کہ پاکستان سے میچ نہ کھیلا جائے۔ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کے ہاتھوں بھارت کی شکست کے بعد بھارتی انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمان کرکٹر محمد شامی کے خلاف سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مہم پر اسدالدین اویسی کا کہنا تھا کہ یہ سب ظاہر کرتا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت، فرقہ پرستی اور بنیاد پرستی میں کتنا اضافہ ہوچکا ہے۔انھوں نے کہا کہ ٹیم میں 11 کھلاڑی ہوتے ہیں لیکن ان میں صرف ایک مسلمان کھلاڑی کو نشانہ بنانا تشویش ناک اور افسوس کی بات ہے۔
