اسلام آباد( یو این آئی نیوز)پاکستان ڈیموکریکٹ موومنٹ(پی ڈی ایم )کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پارلیمانی نظام کیخلاف سازش ہو رہی ہے اس ناپاک سازش کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دینگے صدارتی نظام آمریت کا دوسرا نام رہا ہے صدارتی نطام سے مل کٹوتا اسے ہم کبھی قبول نہیں کرینگے عدم اعتماد کیلئے سب کا اکٹھا ہونا ضروری ہے اقتدرا کے مزے لوٹنے کے بعد یہ دوبارہ دھاندلی کا پروگرام بنا رہے ہیںٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے انکی مصنوعی ایمانداری کا بھانڈہ پھوڈ دیا ہے فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان مجرم قرار پایا جا چکا ہے سانحہ مری پر عمران خان اور عثمان بزدار کو استعفیٰ دینا چاہیے ہم نے ملک کی بقاء کی جنگ لڑی اور آئندہ بھی لڑینگے ان خیالات کا اظہار مولانا فضل الرحمن نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم)کے سربراہی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا.قبل ازیں مسلم لیگ ن سیکرٹریٹ چک شہزاداسلام آباد میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم )کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا جس میں مولانا فضل الرحمن شاھد خاقان عباسی،احسن اقبال،آفتاب شیرپاؤ،اویس نورانیجمعیت علمااسلام (ف)کے حافظ عبدالکریم اور حافظ حمداللہ اور دیگر شریک ہوئے جبکہ سابق وزیراعظم منواز شریف،مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اجلاس میں بذریعہ وڈیو لنک شریک ہوئیںاسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوا، جس میں تحریک عدم اعتماد سمیت اسٹیئرنگ کمیٹی کی 8 سفارشات پر غور کیا گیاپی ڈی ایم اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ لانگ مارچ کے اسلام آباد میں قیام کو خفیہ رکھا جائے گا اور دھرنے کی تفصیل لانگ مارچ کے قریب جاری کی جائیں گی دوران اجلاس اسٹیئرنگ کمیٹی نے تجویز دی کہ اگر پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کے لانگ مارچ میں شرکت کرنا چاہتی ہے تو اجازت دے دی جائے تجویز دی گئی کہ لانگ مارچ میں کسی بھی نوعیت کی تبدیلی سے اچھا تاثر نہیں جائے گاپی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں صدارتی نظام مسترد کردیا اور اس نظام کو ملکی تشخص پر وار سے تعبیر کیااس موقع پر اسٹیٹ بینک ترمیمی بل اور منی بجٹ کو بھی مسترد کیا گیا اورکہاکہ پی ڈی ایم سربراہی اجلاس نے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل اور منی بجٹ کو بھی مسترد کردیا ہے پی ڈی ایم رہنماؤں نے موقف اختیار کیا کہ ہم عوام پرٹیکسوں کیاضافہ کے بوجھ کومستردکرتے ہیں حکومت کی تبدیلی کے بعد اس بل کو فوری طور پر واپس لے لیا جائے گااجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ اسٹیٹ بینک خودمختاری کے نام پر ترمیمی بل کا راستہ سینیٹ میں بھرپور انداز میں روکا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے ہر سیاستدان کو چور کہنے، کرپشن کرپشن کے نعرے لگانے والوں کو مصنوعی ایمانداری کا آئینہ دکھادیا اور ان کا بھانڈا پھوڑ دیاپی ڈی ایم سربراہ نے تحریک انصاف کے حوالے سے کہا کہ یہ پورا ٹبر اور یہ پوری جماعت ہی کرپٹ ہے کیونکہ اس کی تخلیق کرپشن سے ہوئی ہے ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ کر رکھ دی، 23 مارچ کو مہنگائی مارچ ہوگا، عوام ملک کے کونے کونے سے اسلام آباد پہنچیں گے، تمام ذیلی جماعتوں کو ہدایات دی جا رہی ہیں کہ وہ بھرپور تیاریاں جاری رکھیں فضل الرحمان نے مزید کہا کہ اپوزیشن نے ضمنی بجٹ مسترد کردیا، حکومت سے ضمنی بجٹ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیںانہوں نے یہ بھی کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان مجرم قرار پاچکا ہے، نہ لی گئی تنخواہ چھپانے پر نااہل کیا جارہا ہے اور 22 اکاونٹس چھپانے والے کو تحفظ دیا جارہا ہے پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ کسی اور قوت سے بننے والی جماعت عوام کی نمائندہ نہیں ہوتی، مہنگائی مارچ اس حکومت کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے ملک کی معیشت کا مذاق بنا رکھا ہے، عوام پر مہنگائی کا بوجھ کئی گنا بڑھ گیا ہے، جس طرح یہ خود کھلونا ہیں، ملک کی معیشت کو بھی کھلونا بنالیا ہے فضل الرحمان نے کہا کہ آج ملک بھر کا کسان پریشان ہے، کھاد ناپید ہوگئی ہے، اسٹیٹ بینک کو مالیاتی اداروں کا غلام بنادیا گیا ہے، کسی قیمت پر اپنی آزادی کا سودا کرنے کی اجازت نہیں دے سکتاانہوں نے کہا کہ تاریخ کی سب سے بڑی ناکام، نااہل اور کرپٹ یہ حکومت ثابت ہوچکی ہے، اقتدار کے مزے لوٹنے کے بعد یہ دوبارہ دھاندلی کے منصوبے بنارہے ہیںپی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ ای وی ایم غیرآئینی ہے پی ڈی ایم پہلے بھی مسترد کرچکی ہے، ووٹنگ مشین آر ٹی ایس کا دوسرا نام ہے، ایسے انتخابات تسلیم نہیں کریں گے ان کا کہنا تھا کہ صدارتی طرز حکومت پاکستان میں ایک سیاہ تاریخ رکھتا ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کریں گے، ہم نے ملک کی بقا کی جنگ لڑی ہے اور آئندہ بھی لڑیں گے فضل الرحمان نے کہا کہ صدارتی نظام آمریت کا دوسرا نام رہا ہے، جس میں ملک ٹوٹا، پارلیمانی طرز حکومت کا خاتمہ ایک سازش لگتی ہے، ہم اس ناپاک سازش کو کبھی پورا نہیں ہونے دیں گے.
